Advertisement
Advertisement
Advertisement

چیمپئنز ٹرافی ہائیبرڈ ماڈل کے تحت کھیلی جائے گی، حتمی فیصلہ جمعہ کو متوقع

Now Reading:

چیمپئنز ٹرافی ہائیبرڈ ماڈل کے تحت کھیلی جائے گی، حتمی فیصلہ جمعہ کو متوقع
چیمپئنز ٹرافی

چیمپئنز ٹرافی ہائیبرڈ ماڈل کے تحت کھیلی جائے گی، حتمی فیصلہ جمعہ کو متوقع

آئی سی سی کے ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے مستقبل کو بچانے کے لیے پی سی بی نے بی سی سی آئی کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے ہائیبرڈ ماڈل کے لیے رضامندی ظاہر کردی ہے۔

اگرچہ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے بدھ کی شام قذافی اسٹیڈیم کا دورہ کرتے ہوئے ایک بار پھر اس بات کااعادہ کیا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی اور ہائیبرڈ ماڈل قبول نہیں کیا جائے گا تاہم انہوں نے اپنے موقف میں لچک ظاہر کی ہے اور سخت موقف کے بجائے امید ظاہر کی ہے کہ انڈیا پاکستان میں کھیلنے پر رضامند ہوجائے گا۔

آئی سی سی نے جمعہ 29 نومبر کو بورڈ میٹنگ طلب کی ہے۔ آن لائن میٹنگ میں چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد اور ممکنہ ماڈل پر بحث ہوگی۔  بورڈ  میٹنگ میں کسی بھی فیصلے کے لیے ووٹنگ کی جاتی ہے،بورڈ کے 12 ارکان ہیں جو ٹیسٹ پلئینگ ممالک ہیں جبکہ تین ارکان نان ٹیسٹ پلئینگ ہیں۔

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو جیوف الارڈائس میٹنگ میں پیدا ہونے والے پاک بھارت تنازعہ اور ایک ممکنہ ماڈل پر رپورٹ پیش کریں گے۔

بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان جانے سے انکار کردیا ہے جس کے باعث ٹورنامنٹ کے شیڈول کا ابھی تک اعلان نہیں ہوسکا ہے۔

Advertisement

ممکنہ ہائیبرڈ ماڈل کیا ہے؟

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق آئی سی سی نے ٹورنامنٹ میں دو گروپ کی تجویز پیش کی ہے۔ چار چار ٹیمیں ہر گروپ میں ہوں گی۔  ایک گروپ کے تمام میچ دبئی میں کرانے کی تجویز ہے جبکہ دوسرے گروپ کے میچز پاکستان میں کرائے جاسکتے ہیں۔

دبئی گروپ میں آسٹریلیا، انڈیا، افغانستان اور سری لنکا ہوسکتے ہیں جبکہ نیوزی لینڈ، پاکستان، ساؤتھ افریقہ اور انگلینڈ پاکستان گروپ میں رکھنے کی تجویز ہے۔  دونوں گروپ کے ونر اور رنرز سیمی فائنل کھیلیں گے اور انڈیا کے سیمی فائنل میں پہنچنے کی صورت میں  سیمی فائنل دبئی میں کھیلاجائے گا جبکہ دوسرا سیمی فائنل پاکستان میں ہوگا۔

اگر انڈیافائنل میں پہنچتاہے تو وہ دبئی میں کھیلا جائے گا اور نہ پہنچنے کی صورت میں لاہور میں ہوگا۔آئی سی سی کے لیے سب سے بڑی مشکل فائنل کے لیے انتہائی کم وقت میں ساری تیاریاں کرنا ہوگی۔

کیا پی سی بی اس کے لیے راضی ہے؟

پی سی بی کے سخت موقف کے باوجود متعدد سابق ٹیسٹ کرکٹرز روز اول سے یہ بات کہہ رہے ہیں کہ پی سی بی ہائینرڈ ماڈل قبول کرلے گا کیونکہ ہائیبرڈ ماڈل نہ ماننے کی صورت میں چیمپئنز ٹرافی کاانعقاد مکمل طور پر منسوخ ہوسکتا ہے جو دوسرے تمام ممالک سے کہیں زیادہ پاکستان کے لیے نقصان دہ ہوگا جو چیمپئنز ٹرافی کے لیے کراچی اور لاہور اسٹیڈیم کی تعمیر نو پر اربوں روپے خرچ کررہا ہے اور  پاکستان اس نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

Advertisement

پی سی بی کے چیئرمین جو دھیمے انداز میں اپنا سخت موقف پیش کرتے ہیں وہ ابھی تک مصر ہیں کہ مکمل ٹورنامنٹ پاکستان میں کھیلا جائے گا۔ لیکن سابق ٹیسٹ کرکٹر راشد لطیف انکشاف کرچکے ہیں کہ ایک ہائیبرڈ ماڈل کے لیے پی سی تیار ہے کیونکہ اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے بھی پی سی بی کو ایک ہائیبرڈ ماڈل کے لیے اجازت دے دی ہے تاکہ کرکٹ جاری رہے۔ تاہم پی سی بی اس بات کا خواہاں ہے کہ انڈیاکے علاوہ باقی تمام میچز پاکستان میں ہوں لیکن بھارت کے ساتھ افغانستان بھی پاکستان آنے پر راضی نہیں ہے۔ افغانستان نے بھی پاکستان میں میچز کھیلنے سے انکار کیا ہے لیکن باقاعدہ موقف نہیں دیا ہے۔

آئی سی سی کی پریشانی؟

جمعہ کو جب آئی سی سی کی میٹنگ ہوگی تو بھارت کی کوشش ہوگی کہ اسی دن فیصلہ ہوجائے کیونکہ بھارتی بورڈ کی کوشش ہے کہ جے شاہ کے صدارت سنبھالنے سے پہلے ہی تنازع حل ہوجائے اور متنازعہ فیصلے  کا بوجھ جے شاہ کو نہ اٹھانا پڑے۔ 36 سالہ جے شاہ آئی سی سی کے کم عمر ترین چیئرمین ہوں گے وہ نیوزی لینڈ کے گریگ بارکلے کی جگہ چیئرمین بنیں گے۔

آئی سی سی جو پہلے ہی براڈ کاسٹرز کی طرف سے پریشان ہے کہ شیڈول کا اعلان ابھی تک نہیں ہوا ہے اسے ہاہیرڈ ماڈل کے انتظامات پر بھی تشویش ہے۔

پاکستان جو چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ہے اسے ابھی تک کسی انتظامی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے حالانکہ آئی سی سی اپنے کسی بھی ایونٹ کے لیے تین ماہ قبل گراؤنڈز کو اپنی تحویل میں لے لیتا ہے اور انتظامات کا جائزہ لیتا ہے لیکن اب تک پاکستان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے جس نے ہائیبرڈ ماڈل کے شکوک بڑھادئیے ہیں۔

Advertisement

بھارت جو جمعہ کی میٹنگ میں کسی ہائیبرڈ ماڈل کے بجائے چیمپئنز ٹرافی مکمل طور پر دبئی میں کرانے کی تجویز دے گا وہ تجویز بہت اہم ہوگی۔اسے اپنی تجویز کے لیے افغانستان، انگلینڈ  اور آسٹریلیا کی حمایت ملنے کی امید ہے جبکہ نیوزی لینڈ اور ساؤتھ افریقہ بھی حمایت کرسکتے ہیں کیونکہ یہ تمام ممالک کم سے کم سفر کرنا چاہتے ہیں۔

دبئی میں بہترین انفرا اسٹرکچر اور مختصر وقت میں تمام سہولیات کی فراہمی کے باعث آئی سی سی زیادہ آسانی محسوس کرتا ہے لیکن کیا پاکستان اس کے لیے راضی ہوجائے گا۔ یہ ایک مشکل سوال ہے تاہم زیادہ رقم کی پیشکش پر پی سی بی آئی سی سی کی بات مان سکتا ہے۔  ماضی میں ایسی مثالیں موجود ہیں جب پاکستان نے زیادہ رقم کے بدلے میچز کا انعقاد چھوڑ دیا۔

چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی اگرچہ پاکستان کے پاس ہے لیکن یہ ایک آئی سی سی ایونٹ ہے اور آئی سی سی کے بورڈ ارکان اکثریت رائے سے کوئی بھی فیصلہ کرسکتے ہیں۔ بھارت نے جس انداز میں آئی پی ایل کی حالیہ نیلامی سعودی عرب میں کی ہے وہ بلا مقصد نہیں ہے۔ اسے معلوم ہے کہ سعودی عرب پاکستان پر دباؤ ڈال کر کسی بھی فیصلے  پر سر تسلیم خم کراسکتا ہے۔ اس دباؤ کو دیکھتے ہوئے شاید پی سی بی کسی سخت موقف کے بجائے براہ راست ہائیبرڈ ماڈل پر جائے گا تاکہ بھارت کو مکمل من مانی سے باز رکھ سکے۔

ایک مصالحانہ ہائیبرڈ  ماڈل کو دیکھتے ہوئے دوسرے ارکان پاکستان کی حمایت کرسکتے ہیں۔ پی سی بی اس ہائیبرڈ ماڈل کو کرکٹ کی بقاء اور ترقی سے تشبیہ دے کر باآسانی اپنے پرانے بیانات سے پیچھا چھڑا سکتا ہے۔  لیکن اس فیصلے سے جہاں پاکستانی شائقین مایوس ہوں گے اسی جگہ آئی سی سی کی بھارتی بورڈ کے سامنے کمزوری بھی عیاں ہوجائے گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ایشیاکپ 2025؛ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ بہترین کارکردگی کے لیے پرعزم
ایشیا کپ سے قبل قومی کھلاڑیوں کا منفرد ’بلائنڈ فولڈ چیلنج‘ وائرل
ایشیا کپ: پاک بھارت میچز میں ڈرامائی موڑ، عوام کی دلچسپی ختم ہونے لگی
ایشیا کپ میں پاکستان سے میچ منسوخ کروانے کیلئے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر
ایشیا کپ 2025: بھارت نے یو اے ای کو 9 وکٹوں سے ہرا دیا
ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ: بھارت اور یو اے ای میں آج کانٹے کا مقابلہ متوقع
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر