
سماجی رابطے کی سب سے بڑی موبائل اپیلیکیشن واٹس ایپ نے آئندہ ماہ سے ہزاروں اسمارٹ فونز پر اپنی سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واٹس ایپ کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ رواں برس جنوری کی 31 تاریخ تک اینڈرائیڈ اور آئی او ایس کے پرانے آپریٹنگ پر سروس دستیاب ہوگی اور یکم فروری 2020 سے صارفین ایپلیکیشن استعمال نہیں کرسکیں گے۔
کمپنی کے مطابق وہ صارفین جو اینڈرائیڈ 2.3.7 یا اُس سے پرانا ورژن استعمال کررہے ہیں وہ سروس استعمال نہیں کرسکیں گے اسی طرح آئی فون کے وہ صارفین جو آئی او ایس 8 یا اُس سے پرانا آپریٹنگ سسٹم استعمال کررہے ہیں وہ بھی ایپ کو استعمال نہیں کرسکیں گے۔
آئی فون کے وہ صارفین جو 4 ایس ماڈل استعمال کررہے ہیں اُن کے موبائل پر سروس قابل استعمال ہوگی کیونکہ اس کا آپریٹنگ سسٹم اپ ڈیٹ ہوکر آئی او ایس 9 ہوگیا ہے۔
آپریٹنگ سسٹم چیک کرنے کا طریقہ
اینڈرائیڈاور آئی او ایس استعمال کرنے والے صارفین باآسانی اپنے آپریٹنگ سسٹم کا معلوم کرسکتے ہیں۔
اینڈرائیڈ صارفین
اینڈرائیڈ صارفین سیٹنگز میں جاکر وہاں موجود About Phone کے آپشن پر کلک کریں تو سافٹ ویئر سے متعلق معلومات سامنے آجائیں گی۔
آئی او ایس
اسی طرح آئی او ایس استعمال کرنے والے صارفین سیٹنگز پر کلک کریں گے تو انہیں جرنل کا آپشن نظر آئے گا، اس پر کلک کر کے آپریٹنگ سسٹم کے بارے میں معلوم کیا جاسکتا ہے۔
ونڈوز آپریٹنگ سسٹم
اینڈرائیڈ اور آئی فون صارفین کو واٹس ایپ نے یکم فروری تک مہلت دے دی جبکہ ونڈوز اسمارٹ فون استعمال کرنے والے صارفین اس معاملے میں بدقسمت ہیں کیونکہ اُن کے آپریٹنگ سسٹم پر سروس 31 دسمبر کے بعد سے مکمل بند ہے۔
سال 2020 میں واٹس ایپ نے 5 نئے فیچرز متعارف کروائے جس سے واٹس ایپ کا استعمال مزید آسان اور دلکش ہو جائے گا۔ جس میں ڈارک موڈ کی سہولت کا امکان ہے اس سے قبل یہ سہولت فیس بک، انسٹاگرام اور جی میل میں فراہم کی گئی ہے۔
یاد رہے واٹس ایپ ڈارک موڈ متعارف کرانے سے پہلے چند اپ ڈیٹس پر کام کر رہا ہے تاکہ صارفین کو کسی قسم کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دوسری جانب واٹس ایپ کی جانب سے یہ سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے کے صارف کے طے کیے گئے وقت کے مطابق کوئی بھی پیغام خود ہی ڈلیٹ ہو جائے گا۔ یہ فیچر سب سے پہلے اینڈرائیڈ ایپ کے ایک ورژن میں سامنے آیا تھا تاہم ایک ویب سائیٹ کے مطابق یہ ابھی تک ہر کسی کے لیے قابل رسائی نہیں ہے۔
میسج ڈیلیٹ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ ڈلیٹ ہونے کے بعد اس کا کوئی نام و نشان بھی باقی نہیں رہے گا یعنی ہر جگہ سے ڈلیٹ ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News