
ماہرفلکیات کی جانب سے امریکی ریاست ہوائی میں حال ہی میں لگائی گئی ایک دوربین سے لی گئی تصویر کا جس میں سورج کی سطح کے صرف 30 کلومیٹر کے ٹکڑے میں جاری عمل کو دکھایا گیا ہے۔
ڈینیئل کی انوئے نامی شمسی دوربین سے لی گئی ان تصاویر کا کمال یہ ہے کہ ان میں اتنے بڑے سورج کے ایک چھوٹے سے حصے کو دیکھا جا سکتا۔
اگر آپ اس کا موازنہ اس بات سے کریں کہ سورج کا قُطر تقریباً 16 لاکھ کلومیٹر ہے اور زمین سے اس کا فاصلہ 149 ملین کلومیٹر ہے، تو ان تازہ ترین تصاویر کی اہمیت دو چند ہو جاتی ہے۔
اوپر دی گئی تصویر میں آگ، گرم گیس اور نہایت گرم مائع پر مشتمل جو چیزیں انسانی خلیوں جیسی دکھائی دے رہی ہیں، اصل میں ان کا سائز کم و بیش امریکہ کی ریاست ٹیکساس جتنا ہے۔
نیچے دی گئی ویڈیو میں زیادہ روشن مقامات وہ ہیں جہاں آگ اور گیسوں کا یہ مجموعہ اوپر کو اٹھ رہا ہے، جبکہ اس کے ارد گرد تاریک لکیریں وہ ہیں جہاں یہ پلازما ٹھنڈا ہو کر سطح کے اندر ڈوب رہا ہے۔
#SolarOrbiter, an @ESA & @NASA collaborative mission, launches in February! This spacecraft will study the Sun from a unique perspective: its tilted orbit carries it out of the plane of the planets so it can take the first-ever pictures of the Sun’s poles. https://t.co/rX55sMOpWf pic.twitter.com/W3oME8LtKg
— NASA Sun & Space (@NASASun) January 27, 2020
ہر سیکنڈ میں، سورج کے بیچ میں تھرمونیوئیکل ری ایکشن 5 ملین ٹن ہائیڈروجن کو خالص توانائی میں بدل دیتا ہے۔
یہ توانائی ابلتے ہوئے گیس کے ذریعے مقناطیسی طوفانوں کی زد میں آتی ہے جو بجلی کے ذرات اور تابکاری کی بارشوں کے ساتھ شگاف پڑ جاتی ہے ، گھومتی ہے اور جگہ کو کچل دیتی ہے۔
زمین پر، یہ پاور گرڈ کو بند کر سکتا ہے اور مصنوعی سیاروں کو بلائنڈ کر سکتا ہے۔ انگلینڈ کی یونیورسٹی آف واروک کے سائنس دانوں کے ایک حالیہ مطالعہ نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سورج کا سب سے طاقت ور “سپرسٹرم” ہر 25 سال میں ایک بار ہوتا ہے۔
ڈینیئل کے انوئے سولر ٹیلی سکوپ یا ’ڈی کے آئی ایس ٹی‘ کو حال ہی میں نصب کیا گیا ہے اور اسے ریاست ہوائی کے ایک جزیرے پر ہالیکالا نامی آتش فشان پر لگایا گیا ہے جس کی بلندی تین ہزار میٹر ہے۔
اس دوربین کے مرکزی عدسے کا قُطر چار میٹر (13 اعشارہ ایک فٹ) ہے جو کہ دنیا کی تمام شمسی دوربینوں میں سب سے بڑا ہے۔
واضح رہے کہ اس دوربین کا نام ہوائی سینیٹر ڈینیئل انوئے کے نام پر رکھا گیا تھا ، جو 2012 میں انتقال کر گئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News