خلا نورد طاقت ور ٹیلی اسکوپ کی مدد سے ایک رات اور ایک سال کے بعد آسمانوں کی خاک چھانتے ہیں جو کہ بہت تھکا دینے والاکام ہے ،مگر اب اس کا م کے لیے سائنس دانوں نے روبوٹس تیار کرلیے ہیں اور اب بعض تجربہ گاہوں میں یہ کام روبوٹس انجام دے رہے ہیں ۔
کچھ ستاروںکی روشنی ہلکی اور تیز ہوتی ہے۔ اس سے سائنس دان یہ اندازہ لگاتے ہیں کہ کائنات کی وسعت ایک جگہ جامد نہیں ہے بلکہ یہ مستقل پھیل رہی ہے، جیسے جیسے کہکشائیں ایک دوسرے کے پیچھے بھاگ رہی ہیں ویسے ویسے کائنات وسعت پذیر ہو رہی ہے اور اس کو دھکا ایک پراسرار طاقت Dark Energyسے مل رہا ہے۔
یہ متغیر ستارے ایک لمحے کے لیے ظاہر ہوتے ہیں اور پھر فوراً غائب ہو جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے ان کو transients کہا جاتا ہے۔ Mount Palomar مشاہدہ گاہ پر ان ستاروں کے تجزیے کے لیے مصنوعی ذہانت کااستعمال کیا جارہا ہے۔
طاقت ور ٹیلی اسکوپ کے ذریعے ان تصویروں کا تجزیہ کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جاتا ہے جو اس میں مل جانے والی آوازوں کے اشاروں کو صاف کر کے واضح تصویر فراہم کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ Super nova جو کہ عارضی طور پر ظاہر ہوتا ہے اور غائب ہو جاتا ہے ،اس کا بھی سراغ لگایا جا سکتا ہے۔اس کے لیے کمپیوٹر پر ایک نیٹ ورک بنایا گیاہے جو کہ ایک اکائی کی صورت میں کام کرےگا۔ چلی،ہوائی، آسٹریلیا، جنوبی افریقا، ٹیکساس Canary Island میں رکھے گئے ۔
کمپیوٹر میں موجود خصوصی سافٹ ویئر کے ذریعے ان کو آپس میں منسلک کیا جائے گا اور یہ ایک دوسرے سے ابلاغ کر سکیں گے۔
آسٹریلیا کےماہرین نے خلا میں ایک ایسا سیارہ دریافت کیا ہےجو مکمل طورپر ہیرے کا ہے ۔
اس سیارے کو دریافت کرنے کے لیے کئی ریڈیو ٹیلی اسکوپ استعمال کی گئ تھیں ۔ یہ سیارہ ہماری کہکشاں Milky way میں سیپنز جھرمٹ( Sepens Constellation )میں واقع ہے، تاہم یہ ہم سے 4000نوری سال فاصلے پر واقع ہے۔
یعنی اس تک پہنچنے میں ہم کو 4000سال لگ جائیں گے۔ اس سیارے کا قطر 20کلومیٹر ہے جو کہ ہماری زمین سے 5 گنا ہے۔
یہ سیارہ بڑے عجیب و غریب انداز میں دریافت ہوا تھا،اس کے قریبی Pulsarاپنے سگنل بھیج رہے تھے ، Pulsars، 15 میل قطر کے حامل چھوٹے چھوٹے سیارے ہیں جو کہ بہت طاقتور لاسلکی (ریڈیو) پیغام بھیجتے ہیں،جس طریقے سے یہ لاسلکی شعائیں (ریڈیوویوز) تبدیل ہورہی تھیں۔
اس کی مدد سے خلا نوردوں کی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ اس قسم کی تبدیلی Modulationکا ذمہ دار کوئی قریبی سیارہ ہے۔ اس کی کثافت کے تخمینے سے اندازہ ہوا کہ یہ سیارہ اس سے قبل لگائے جانے والے اندازوں سے کہیں اوپر ہے ۔نیزیہ قلمی مادّے سے بنا ہے، جو کہ ہیرے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
