
سماجی کارکن اور معروف میزبان وقار ذکا کی جانب سے پب جی پر عارضی پابندی عائد کرنے پر قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وقار ذکا کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ پب جی پر حکومت کی طرف سے لگائی جانے والی عارضی پابندی کے خلاف قانونی چارہ کریں گے۔
وقار ذکا کا کہنا تھا کہ وہ کل سندھ ہائی کورٹ میں پب جی پر پابندی کے خلاف درخواست جمع کروائینگے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پب جی پر پابندی وہ لوگ لگانا چاہتے جو ای اسپورٹس میں پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے ہیں اور یہ پاکستان کے ای کامرس کو برباد کرنے کی ایک اور مہم ہے کیونکہ یہ نہیں چاہتے کہ دنیا بھر سے ریونیو پاکستان میں آسکے۔
پاکستان میں پب جی گیم پر پابندی عائد
واضح رہے کہ اس سے قبل ترجمان پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پب جی گیم کی سروس پاکستان میں عارضی طور پر معطل کی گئی جبکہ پب جی گیم کے حوالے سے مشاورت جاری ہے کہ گیم پر کتنی پابندی لگانی ہے یا مکمل پابندی عائد کرنی ہے اور حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
پب جی گیم کیھلنے کی اجازت نہ ملنے پر لاہور میں دو بچوں نے خودکشی کی تھی جبکہ ورثاء کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
آئی جی پولیس نے بھی پی ٹی اے کو پب جی گیم بند کرنے کے حوالے سے خط ارسال کیا تھا۔
پب جی پر پابندی لگوانے کا فیصلہ
یاد رہے کہ آن لائن گیم پب جی کے نشے میں چور 2 نوجوانوں نے موت کو گلے لگا لیا تھا۔
والدين نے بيٹے کو آن لائن گيم کھيلنے سے منع کيا تھا، زکريا نامی نوجوان نے دلبرداشتہ ہو کر پنکھے سے لٹک کر جان دیدی۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اشفاق خان کا کہنا تھا کہ پب جی گیم آئس سے زیادہ خطرناک اور ڈیجیٹل نشہ بنتا جارہا ہے، چار دن میں 2 نوجوانوں کا خود کشی کرنا افسوسناک واقعہ ہے۔
لاہور پولیس نے گیم پر پابندی لگوانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پی ٹی اے اور ایف آئی اے کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News