سائنسدانوں کی ایک بڑی دریافت نے چاند کے روشن حصے پر بھی پانی کی موجودگی کا حیران کن انکشاف کیا ہے۔
اس ضمن میں ناسا کا کہنا ہے کہ چاند پر پانی کی موجودگی کے فیصلہ کن ثبوت مل چکے ہیں، پانی کے مالیکیولز یعنی ایچ ٹو او کو زمین کی جانب چاند کے چہرے کلاویوس کارٹر میں دریافت کیا جو چاند کے جنوبی قطب میں واقع ہے۔
مالیکیولر پانی کی غیر مبہم دریافت سے چاند پر خلائی اڈہ بنانے کی ناسا کی امیدوں کو فروغ ملے گا۔
For the 1st time, molecular water was discovered on a sunlit surface of the Moon, suggesting water may not be limited to cold, shadowed places. Goddard postdoc Dr. Casey Honniball, made the discovery using NASA's @SOFIAtelescope airborne observatory. https://t.co/TUFKK8Rl9x pic.twitter.com/1wiy05yS4r
Advertisement— NASA Goddard (@NASAGoddard) October 26, 2020
ناسا کا کہنا ہے کہ چاند کے قدرتی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے اس بیس کو قائم رکھا جا سکے۔
ویسے تو چاند کی سطح پر پہلے بھی پانی کی موجودگی کی علامات ملتی رہی ہیں لیکن ان میں اکثر مبہم اور غیر واضح تھیں لیکن نئی دریافتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ چاند پر پچھلے تصورات سے کہیں زیادہ مقدار میں پانی موجود ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
