
ہر سال گرمی کے موسم میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور بجلی کے بلوں میں اضافہ کردیا جاتا ہے جس کی ادائیگی ہر شخص کے لئے ممکن نہیں ہے۔
مہنگائی کے اس دور میں بجلی کے بلوں سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ بجلی کا کوئی متبادل ڈھونڈ لیں۔
چونکہ ٹیکنالوجی نے بہت ترقی کرلی ہے اور بجلی کا متبادل دھونڈنے میں بھی کامیاب ہوگئی ہے جس کے استعمال سے ہم شمسی قوت سے بجلی کی پیداوار کو ممکن بنا سکتے ہیں اور گھروں میں برقی بجلی کے بجائے شمسی توانائی سے بنائی گئی بجلی استعمال کرسکتے ہیں۔
شمسی بجلی کی پیداوار اور اس کو استعمال کرنا نہایت آسان اور مفید ہے کیونکہ اس سے بجلی کے بلوں میں کمی آتی ہے اور اس سے لوڈشیدنگ سے بھی بچا جاسکتا ہے۔
اس سولر پینل کو گھر میں نسب کرنے کے لئے ایک خالی چھت اور کچھ پیسے درکار ہوتے ہیں۔
کوئی بھی اچھا سولرپینل سسٹم تقریبا 25 سال تک چل جاتا ہے۔اس سسٹم میں فی کلو واٹ کی لاگت 85 ہزار سے 90 ہزار روپے تک ہوتی ہے۔
اگر آپ 10 کلوواٹ کا سسٹم لگانے کا سوچ رہے ہیں تو آن گرڈ سسٹم کی لاگت تقریبا 9 لاکھ روپے تک آسکتی ہے۔
اگر آپ ہائیبرڈ سسٹم لگوانے میں دلچسپی رکھتے ہیں تواس میں بیٹریاں شامل کرکے2 لاکھ سے 3 لاکھ کا اضافہ ہوجائےگا۔
دو اقسام کے سولر سسٹم ہوتے ہیں جن کو آن گرڈ اور ہائیبرڈ کہاجاتاہے۔
آن گرڈ سسٹم:
آن گرڈ سسٹم میں بجلی کے نظام سے منسلک رہتے ہیں اور دن کی روشنی میں اس بجلی سے استفادہ کرسکتے ہیں۔
جو بجلی آپ پیدا کررہے ہیں وہ اس بجلی سے زیادہ ہے جو آپ استعمال کررہے ہیں تو اضافی بجلی واپسی گرڈ کو بھیج دی جاتی ہے۔
اس بجلی کا حساب رکھنے کےلیے میٹر نصب کیا جاتا ہے۔
ہائیبرڈ سسٹم:
اس نظام میں بیٹریوں کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی صورت میں بیک اپ کی سہولت مل سکے۔
خیال رہے کہ سولر پینل لگنے میں 10 روز لگتے ہیں، اس میں وائرنگ اور کنکشن کا مکمل نظام شامل ہے۔ تاہم نیٹ میٹرنگ میٹر کی تنصیب میں 5 ماہ لگ جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News