
سطح سمند میں اضافے کے پیشِ نظرجنوبی کوریا کیے ساحل پر2025 تک دنیا کا پہلا تیرتا ہوا شہر بنانے کا اعلان کردیا گیا۔
اقوامِ متحدہ کی پشت پناہی میں بننے والا تیرتا شہر جنوبی کوریا کے شہر بُوسن کے ساحل پربنایا جائے گا جس کا سیلاب-پروف انفرااسٹرکچر متعدد مصنوعی جزیروں پر ہوگا جو سطح سمندر کی بلندی کے ساتھ ہی بلند ہوجائیں گے۔
اس تیرتے شہر میں بجلی عمارتوں کی چھتوں پر لگے سولر پینلز سے بنائی جائی گی اور یہ اپنی غذا اور استعمال کا پانی بنائیں گے۔ جزیروں کے درمیان فیری سے رابطہ رکھا جائے گا۔
یہ سیلاب، سونامی اور درجہ پنجم کے طوفانوں جیسی قدرتی آفات کا بھی سامنا کرسکیں گے کیوں کہ انہیں سمند کے اندر زمین سے جوڑا جائے گا۔
تیرتے شہر پرتقریباً 20 کروڑ ڈالرز تک لاگت آئے گی، جس کی تعمیر جلد شروع کردی جائے گی۔
اس منصوبے کےلیے رپبلک آف کوریا کی بُوسن میٹروپولیٹن سٹی ، یو این-ہیبیٹیت، اور نیویارک کے ڈیزائنر اوشینِکس کے درمیان معاہدہ ہوا ہے۔
تاہم یہ بات واضح نہیں ہے کہ کیا وہاں دہنے کےلیے رہاشیوں سے پیسے لیے جائیں یا اس میں رہنے کاکیا کرایا ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News