
تاریخ پہلی بار کوئی اسپیس کرافٹ سورج کے باہری ایٹماسفیئر یا جِسے کورونا کہا جاتا ہے میں داخل ہوگیا۔
طویل عرصے سے جس سنگِ میل کا انتظار تھا وہ ناسا کے اسپیس کرافٹ نے اپریل میں طے کیا لیکن اس کامیابی کا اعلان دسمبر کی 14 تاریخ کو کیا گیا۔ یہ سورج کے قریب اڑنے والے ناسا کے مشن پارکر سولر پروب کی ایک شاندر کامیابی ہے۔
ناسا کی ہیلیو فزکس ڈویژن کی ڈٓائریکٹر نِکولا فوکس کا کہنا تھا ’ہم بالآخر پہنچ گئے۔ انسان نے سورج کو چُھو لیا ہے‘۔
نِکولا اور ان کے دیگر ٹیم ممبران نے امیریکن جیو فزیکل یونین کی میٹنگ کے موقع پر ایک پریس کانفرنس کے دوران بات کی۔
اس سے قبل وویجر 1 سورج کے قریب جانے والا اسپیس کرافٹ تھا۔ لیکن پارکر سولر پروب سورج سب سے زیادہ قریب جانے والا اسپیس کرافٹ بن چکا ہے۔ اس کامیابی کے بعد سورج کے متعلق نئی اور حیران کن معلومات حاصل کرنے کا موقع ملے گا اور سائنس دانوں کچھ بڑے سوالات کے جوابات مل سکیں گے جیسے کہ سورج کیسے شمسی ہوا بناتا ہے اور اس کا کورونا کا درجہ حرارت اس کی سطح سے زیادہ گرم کیسے ہوتا ہے۔
کولوراڈو میں ساؤتھ ویسٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ایک فزسسٹ کریگ ڈیفورسٹ کا کہنا ہے کہ یہ ایک عظیم کارنامہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News