
سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پلوٹو اور چاند کی سیاروں کے طور پر درجہ بندی ہونی چاہیئے۔
ماہرین اس بات کا مطالعہ کیا کہ کس طرح سیارے کی ’تعریف‘ 17ویں صدی میں گیلیلیو کے وقت سے 2006 میں انٹرنیشنل آسٹرونومِکل یونین کی جانب سے نئی ’تعریف‘ کے فیصلے تک بدلی۔ جس کے مطابق پلوٹو سے سیارے کا درجہ لے لیا گیا تھا۔
ادارے کی جانب سے دی گئی متنازعہ تعریف کے مطابق ایک سیارے کو اپنے مدار میں سب سے بڑی کششِ ثقل رکھنے والی طاقت ہونا چاہیئے۔
چونکہ نیپچون کی کششِ ثقل اپنے پڑوسی پلوٹو پر اثر انداز ہوتی ہے اور پلوٹو اپنے مدار میں جمے ہوئے شیشوں اور Kuiper belt میں اشیاء کے ساتھ شیئر کرتا ہے، جس کا مطلب تھا پلوٹو نے اپنے سیارہ ہونے کا درجہ کھودیا۔
تاہم نئی تحقیق کے مصنفین نے کا کہنا ہے کہ ادارے کی موجودہ تعریف بڑے مسائل کو حل کرنے سے پہلے جلد بازی میں بنائی گئی اور اس کو منسوخ کر دینا چاہیئے۔
ان کے مطابق سیارے کی بہتر تعریف اس پر منحصر ہونی چاہیئے کہ آیا وہ کبھی ارضیاتی طور پر فعال تھا یا نہیں اگرچہ ایسا کرنے سے چاندوں اور سیارچوں کو بھی سیارہ شمار کرنا پڑے گا۔
اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اس تعریف کے بعد ہمارے نظامِ شمسی میں موجود سیکڑوں اشیاء سیارے کی درجہ بندی میں آ جائیں گے۔
مصنفین نے زور دیا کہ نظامِ شمسی میں موجود تمام چاندوں کو سیارے کے طور درجہ بند کیا جائے گا۔ لیکن یہ خیال کہ چاند سیارے نہیں ہیں 1800 کی فلکیات سے نکل آیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News