دنیا کہ زیادہ تر تیل اور گیس کے ذخائر کو موسمیاتی تغیر کے سبب بلند ہوتی سطح سمندر، طوفان، سیلاب اور بڑھتے درجہ حرارت سے خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
جمعرات کو برطانیہ کی ایک کمپنی نے ایک ریسرچ نوٹ میں لکھا کہ 600 ارب بیرل یا دنیا کا 40 فی صد نکالے جانے والے تیل و گیس کے ذخائر خطرناک موسم سے متاثر ہوسکتے ہیں اور اس کا سعودی عرب، عراق اور نائیجیریا جیسے تیل کی پیداوار کے اعتبار سے بڑے ملک آسان ہدف ہیں۔
موسمیاتی تغیر نے انڈسٹری اس سال تب مشکل کھڑیکی جب شدید سرد موسم نے خلیجی ساحل پر امریکا کی اہم تیل، گیس اور ریفائیننگ حب کو دھچکا پہنچایا۔
ادارے کے ایک تجزیہ کار نے کہا کہ اس طرح کے معاملات مزید تواتر اور شدت کےساتھ ہونے جارہے ہیں، جو انڈسٹری میں اس سے بڑے جھٹکے پہنچائیں گے۔
کنسلٹنسی کے مطابق دنیاکے 10 فی صد سے زرا زیادہ کمرشلی نکالے جانے والے ذخائر شدید خطرے میں ہیں، جبکہ ایک تہائی ذخائر کو خطرے میں سمجھا جا رہا ہے۔
محققین کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ تیل در آمد کرنے والے ملک سعودی عرب کے لیے شدید گرمی، پانی کی کمی اور ریت کے طوفان سب سے بڑی کمزوری ہے۔
محققین نے مزید کہا کہ افریقا کا دوسرے نمبر کا در آمد کرنے والا ملک نائیجیریا، جس کے ذخائر نائیجر ڈیلٹا ریور سسٹم کے گرد ہیں، ان کو خشک سالی اور سیلاب کا خطرہ لاحق ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
