
جرمنی کی حکومت نے یورپی یونین کی نیوکلیئر توانائی کے متعلق تجویز پر اعتراض اٹھا دیا۔
پیر کے روز جرمنی کی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ نیوکلیئر توانائی کو خطرناک سمجھتی ہے اور یورپی یونین کی اس تجویز پر اعتراض اٹھاتی ہے جس کے مطابق ماحول دوست مستقبل کے لیے اس ٹیکنالوجی کو بلاک کے منصوبے کا حصہ رکھا جائے گا۔
جرمنی اس سال کے آخر تک اپنے باقی تینوں نیوکلیئر پاور پلانٹس بند کرنے اور 2030 تک کوئلے کے استعمال کو ختم کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
جبکہ اس کا پڑوسی ملک فرانس اپنے موجودہ ری ایکٹرز کو جدید بنانے کا اور مستقبل میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نئے ری ایکٹرز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
تاہم برلن کا ارادہ ہے کہ اس کا زیادہ انحصار قدرتی گیس پر تب تک ہوگا جب تک اس کا آلودگی سے پاک متبادل کو نہیں آ جاتا۔
یورپی یونین کی دو بڑی معیشتوں کی جانب سے مخالف رستہ اپنانے پر بلاک کے ایکزیکٹِو کمیشن کو عجب صورت حال کا سامنا ہے۔
جرمنی کی حکومت کے ترجمان اسٹیفن ہیبسٹریٹ نے برلن میں رپورٹرز کو بتایا ’ہم نیوکلیئر ٹیکنالوجی کو خطرناک سمجھتے ہیں۔‘
انہوں نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ ابھی تک نیوکلیئر پلانٹس سے نکلنے والے تابکار فضلا کا کیا جائے، اس سوال کا جواب سالوں سے نہیں مل پایا ہے۔
ہیبیسٹریٹ نے مزید کہا کہ جرمنی، یورپی یونین کے اٹمی انرجی سے متعلق اندازے کو رد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی اس مسئلے میں اپنے اگلے اقدام کے متعلق سوچ رہا ہے۔
ماہرینِ ماحولیات نے جرمنی کے قدرتی گیس پر انحصار پر تنقید کی ہے۔ قدرتی گیس کوئلے کی نسبت کم آلودہ ہوتی ہے لیکن کاربن ڈائی آکسائیڈ بناتی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جرمن حکومت کا مقصد قدرتی گیس کو بطور ’برج ٹیکنالوجی‘ کے استعمال کرنے اور اس کو 2045 تل غیر آلودہ متبادل سے تبدیل کرنے کا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News