
ڈینش حکومت نے اس دہائی اختتام تک تمام اندرونِ ملک پروازوں کو مکمل طور پر آلودگی سے پاک کرنے کا عزم کر لیا ہے۔
اس کا مطلب ہے ڈینمارک نے فوسل فیول کے استعمال کے بغیر کیے جانے والے اندرونی فضائی سفر کو ایک ساتھ شروع کرنے کے ہدف میں سوئیڈن کے ساتھ جُڑ گیا ہے۔
ڈینمارک کی جانب سے یہ اعلان فضائی سفر کو آلودگی سے پاک اور ماحول دوست بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامت کے بیچ میں کیا گیا ہے۔
فضائی انڈسٹری عالمی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں دو فیصد حصہ ڈالتی ہے۔
ڈینش وزیر اعظم میٹے فریڈرِکسن نے ان نئے اہداف کا اعلان اپنی سالِ نو کے خطاب میں کیا۔
خطاب میں انہوں نے کہا کہ 2030 تک ڈینمارک کے عوام مکمل طور پر آلودگی سے پاک اندرونِ ملک فضائی سفر کریں گے۔
وزیر اعظم نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس ہدف تک پہنچنا مشکل ہوگا۔ اگرچہ محققین اور کمپنیاں یہ دیکھرہی ہیں کہ اس مقصد کو کیسے حاصل کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ایسا ممکن ہے اور ڈینمارک اپنی راہ پر گامزن ہے۔
ایسا ممکن تب ہو سکے گا جب ایئر لائنز سسٹین ایبل ایوی ایشن فیول کی جانب رخ کریںگے۔ گزشتہ برس برٹش ایئر ویز نے بائیو فیول استعمال کرتے ہوئے پہلی فلائٹ آپریٹ کی تھی اور ایئر فرانس-کے ایل ایم نے فرانس بنے اس ایندھن کا استعمال کرتے ہوئے پہلی لمبی پرواز کی تھی۔
بائیو فیول خام تیل کے علاوہ مٹیریل سے بنایا جاتا ہے اور یہ اپنے پیداواری مرحلے میں نسبتاً 80 فی صد کم کاربن کا اخراج کرتا ہے۔ اگر پرواز میں اس کا اخراج روایتی طور پر استعمال ہونے والے مٹی کے تیل جتنا ہی ہوتا ہے۔
ماحول پر فضائی انڈسٹری کا اثر کم کرنے کی کوشش میں گزشتہ برس ایک قدم یہ بھی اٹھا گیا تھا کہ فرانس میں اندرونِ ملک ڈھائی گھنٹے یا اس سے کم کے ٹرین کے سفر کے لیے پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News