
امریکا کی بلند عمارت امپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے دُگنے سائز کا سیارچہ اس ماہ دنیا کے قریب سے گزرے گا۔
ناسا کے مطابق اس ماہ امریکی شہر نیو یارک میں موجود امپائر اسٹیٹ بلڈنگ کے سائز سے دُگنے سائز کا سیارچہ 12 لاکھ میل دور سے دنیا کی جانب آرہا ہے۔
7482 نامی اس خلائی چٹان سے فی الحال زمین کو خطرہ لاحق نہیں ہے۔ اس کا فاصلہ دنیا سے زمین اور چاند کے درمیان فاصلے سے پانچ گُنا زیادہ ہے۔ یہ سیارچہ 43 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہا ہے۔
ناسا کے خلاء میں زمین سے قریب اشیاء کے متعلق مطالعہ کرنے والے ادارے کے مطابق یہ زمین کے مدارسے گزرتے وقت ممکنہ طور پر خطرناک ہوسکتا ہے۔
اس چٹان کا قطر 3 ہزار 280 فِٹ جبکہ اور 18 جنوری 2022 کو مشرقی معیار وقت کے مطابق شام 4 بچ کر 51 منٹ پر یہ چٹان اتنی قریب اس کے 2105 میں آئے گی۔
دنیا کے قریب سے گزرتے وقت یہ برہنہ آنکھ یا سادہ دور بینوں سے نہیں دیکھا جا سکے گا۔ تاہم اس کو دیکھنےکے لیے معمولی ٹیلی اسکوپ کافی ہوگی۔
سیارچہ 1994 PC1, جس کا سورج کے گرد مدار 1.5 سال کا ہے، کو پہلی بار 1994 میں ماہر فلکیات آر ایچ مکناٹ نے آسٹریلیا میں سائڈنگ مشاہدہ گاہ استعمال کرنے ہوئے دریافت کیا تھا۔
آخر بار اس سیارچے کی زمین سے اتنی قربت 1933 میں ہوئی تھی جب یہ 6 لاکھ 99 پزار میل کی دوری سے گزر گیا تھا۔
ماہرینِ فلکیات کے مطابق اس سیارچے کا مدار 0.9 AU سے 1.8AU کے درمیان بدلتا رہتا ہے۔ ایک AU کا مطلب سورج سے زمین تک کا فاصلہ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News