
چین نے آئندہ ماہ چاند سے ٹکرانے والے راکٹ کا ذمہ دار چین کو قرار دیے جانے کے امریکی دعوے کو مسترد کر دیا۔
عرصے سے خلاء میں بھٹکتا راکٹ 4 مارچ کو 5700 میل فی گھنٹے کی رفتار سے ٹکرائے گا۔
پیر کے روز بیجنگ میں پریس کانفرنس میں چین کی وزارتِ خارجہ نے امریکا کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ خلاء میں بھٹکنے والا راکٹ بُوسٹر ان کے چینگ‘ای 5-T1 مشن کا ہے جس کو 2014 میں لانچ کیا گیا تھا۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وینگ وینبِن کے مطابق جس بوسٹر کا ذکر کیا گیا وہ زمین کے ایٹماسفیئر مین بحفاظت داخل ہوگیا تھا اور جل گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کی ایرو اسپیس مہمات ہمیشہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہوتی ہیں۔
گزشتہ ماہ جب راکٹ کو چاند کی جانب جاتے دیکھا گیا تھا تو کہا گیا تجا کہ یہ اس کا تعلق ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس سے ہے۔
ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر مارک روبنسن نے جنوری میں نیو یارک ائمز کو بتایا تھا کہ یہ شے تقریباً چار ٹن کی ہے اور ئی 5700 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہی ہے۔
اس بُوسٹر کے چاند کی سطح سے ٹکرانے کے نتیجے میں 65 فٹ قطر کا گڑھا بننا متوقع ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وینگ کا کہنا تھا کہ چینی مانیٹرنگ کے مطابق چینگ‘ای-5 مشن کا اَپر اسٹیج زمین کے ایٹماسفیئر سے بحفاظت گِر گیا تھا اور مکمل طور پر جل گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News