
امریکی خلائی ادارہ ناسا آئندہ دہائی مین نظامِ شمسی کے مرکزی سیارے سورج کی تحقیق کے لیے دو مشنز بھیجنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
مشنز سورج کے متعلق مزید معلومات فراہم کریں گے اور یہ بتائیں کہ خلاء بازوں کو شمسی طوفانوں سے کیسے بچایا جائے۔
ناسا کی جانب سے ملٹی-سلِٹ سولر ایکسپلورر (MUSE) اور ہولیو سوارم پروجیکٹ کا انتخاب سورج کے متعلق، سورج اور زمین کے تعلق کے متعلق اور مسلسل بدلتے خلائی ماحول کے متعلق ہماری سمجھ کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ مشنز خلائی موسم کی پیشگوئی کی قابلیت کو بہتر بنانے میں مدد دیں گے۔ جیسے شمسی لپٹیں جو ایٹماسفیئر میں جیو میگنیٹک طوفان پیدا کرتی ہیں۔
یہ ایسے طوفان ہوتے ہیں جن کے سبب حال ہی میں اسپیس ایکس کے 40 اسٹار لنک سیٹلائیٹس لانچ کے بعد ہی تباہ ہوئے ہیں۔ سیٹلائیٹس واپس زمین کے ایٹماسفیئر میں داخل ہوئے اور جل گئے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ مزید درست پیشگوئیاں مدار میں بڑھنے والی خلاء بازوں کی تعداد اور جی پی ایس سگنلز فراہم کرنے والے سیٹلائیٹس کی حفاظت کر سکتی ہیں۔
MUSE مشن کا بجٹ 19.2 کروڑ ڈالرز اور ہیلیو سوارم پروجیکٹ 25 کروڑ ڈالرز کی مالیت سے بنایا جائے۔ ہیلیو سوارم میں نو اسپیس کرافٹ شامل ہوں گے۔
واشنگٹن میں قائم ناسا ہیڈکوارٹرز میں سائنس کے ایسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر تھامس زربیوکن کا کہنا تھا کہ میوز اور ہیلیو سوارم شمسی ماحول اور خلائی موسم کے متعلق نیا اور گہرا فہم فراہم کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News