اسپیس ایکس کے سیٹلائیٹس کا نیا بیڑا شمسی طوفان سے ٹکرانے کے بعد مدار سے باہر لڑکھڑا گیا۔
منگل کی رات کمپنی نے ایک آن لائن اپ ڈیٹ میں کہا کہ گزشتہ ہفتے لانچ کیے جانے والے 40 سے 49 چھوٹے سیٹلائیٹس یا تو ایٹماسفیئر میں دوبارہ داخل ہوئے اور جل گئے یا ایسا ہونے کے دہانے پر ہیں۔
اسپیس ایکس کا کہنا تھا کہ گزشتہ جمعے جیو میگنیٹک طوفان نے ایٹماسفیئر کو وزنی کر دیا تھا جس کی وجہ سے اسٹارلنک سیٹلائیٹس کے کھچاؤ میں اضافہ ہوا اور نتیجتاً انہیں نقصان پہنچا۔
کمپنی کے مطابق گراؤنڈ کنٹرولرز نے کومپیکٹ، فلیٹ-پینیل سیٹلائیٹس کو ایک قسم کے ہائبرنیشن میں ڈال کر اور کم سے کم کھچاؤ کے لیے ایک طرف اڑا کر بچانے کی کوشش کی۔
لیکن ایٹماسفیئرک کھچاؤ بہت شدید تھا اور سیٹلائیٹس حرکت میں آنے اور اونچے اور زیادہ مستحکم مدار میں جانے میں ناکام ہوئے۔
اسپیس ایکس کے زمین کے گرد 2000 کے قریب اسٹار لنک سیٹلائیٹس گردش کر رہے ہیں اور دنیا کے مختلف کونوں مین انٹرنیٹ سروس مہیا کر رہے ہیں۔
یہ سیٹلائیٹس زمین سے 550 کلومیٹر اوپر مدار میں گردش کرتے ہیں۔
جن سیٹلائیٹس سے شمسی طوفان ٹکرایا ہے وہ اس وقت اپنی وقتی پوزیشن پر تھے۔
اسپیس ایکس نے قصداً ان کو غیر معمولی نچلے مدار میں لانچ کیا تھا تاکہ کسی ناکامی کی صورت میں سیٹلائیٹ دوبارہ ایٹماسفیئر میں داخل ہو سکیں اور دیگر اسپیس کرافٹس کے لیے کوئی خطرہ کھڑا نہ کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
