
سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ زمین کے ماحول میں میتھین کی سطح خطرناک رفتار سے بڑھ رہی ہے اور تیزی سے اضافے کا سبب گلوبل وارمنگ ہو سکتی ہے۔
اس حوالے سے نیچر میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس کو ایک بین الاقوامی ٹیم نے ترتیب دیا۔
ٹیم نے یو ایس اوشیئنک ایٹماسفیئرک ایڈمنسٹریشن کی جانب سے 2021 میں جمع کیے گئے ڈیٹا کا مطالعہ کیا۔
میتھین ایک خطرناک، طاقتور گرین ہاؤس گیس ہے جس کے اخراج کے ذرائع میں مرطوب زمینیں، انسانی سرگرمیاں بشمول مویشیوں کی افزائش ہیں۔
نئی تحقیق میں محققین کی ٹیم کو معلوم ہوا کہ ایٹماسفیئر میں میتھین کی موجودگی فی ایک ارب حصوں میں 1900 حصوں سے آگے جا چکی ہے۔ یہ سطح صنعتی انقلاب سے پہلے کی سطح سے تین گُنا زیادہ ہے۔
ٹیم کا کہنا تھا کہ اس نئے خطرناک سنگِ میل کو گلوبل وارمنگ سے جوڑا جا سکتا ہے جو مرطوب زمینوں میں اضافے کا سبب بن رہا ہے جو بعد میں بڑے پیمانے پر میتھین پیدا کرتے ہیں۔
میتھین کی نمو سال 2000 کے قریب کم ہونا شروع ہوئی لیکن 2007 کے قریب ایک پُراسرار اضافہ سامنے آیا جس کی وجہ سے اس وقت محققین کو فکر ہوئی کہ یہ ایک ’فیڈ بیک مکینزم‘ بنا رہا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق گرین ہاؤس گیس کے طور پر میتھین، کاربن ڈائی آکسائیڈ سے 28 گُنا زیادہ خطرناک ہے۔ اگر بڑھتا درجہ حرارت زیادہ میتھین کے اخراج کا سبب بن رہا ہے تو یہ زیادہ تیزی سے عالمی اوسطاً درجہ حرارت کے بڑھنے کا سبب بنے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News