کائنات تمام سیاروی نظام ایک جیسے نہیں ہیں۔ اس بڑی اور وسیع کہکشاں میں متعدد طرز کے نظاموں کی نشان دہی کی گئی ہے، جن میں سے کچھ ہمارے نظام شمسی سے یکسر مختلف ہیں۔
ان میں ایکسٹرا سولر سیارے یا ایگزو پلینٹس شامل ہیں۔ یہ وہ سیارے ہوتے ہیں جو ایک کے بجائے دو ستاروں کے گرد گردش کرتے ہیں۔ جیسے اسٹار وارز کی ٹیٹوئین نامی خیالی دنیا۔
اب پہلی بار ماہرینِ فلکیات نے ایک انتہائی معمولی سا کششِ ثقل کا کھچاؤ دیکھا ہے جو نظام شمسی سے باہر ایک سیارہ یعنی ایگزو پلینٹ اپنے مرکزی ستارے پر ڈالتا ہے۔
یہ ایگزو پلینٹ کوئی نئی دریافت نہیں ہے۔ اس کا نام کیپلر-16 بی ہے جو زمین سے 245 نوری سال فاصلے پر موجود ہے اور اس کی دریافت کا اعلان 2011 میں کیا گیا تھا۔
یہ وہ پہلی مصدقہ، غیر مبہم ایگزو پلینٹ کی نشان دہی تھی جو دو ستاروں کے گرد گھوم رہا تھا، جس کو سرکم بائنری آربٹ کہا جاتا ہے۔
ماہرینِ فلکیات نے اس کو بہت دیکھا ہے اور وہ اس کے متعلق بہت کچھ جانتے ہیں۔
یہ موقع کچھ نیا کرنے کے لیے انتہاں موزوں ہے- فلکیات میں ایسا ہدف جس کا اچھا خاصہ مطالعہ کیا گیا ہے کچھ نیا کرنے کے لیے ایک اچھا طریقہ ہوتا ہے اگر تکنیک کارگر ہو۔
اس معاملے میں ماہرِ فلکیات آموری ٹرائیوڈ کی سربراہی میں کام کرنے والی برطانیہ کی یونیورسٹی آف برمنگھم کی ٹیم یہ دیکھنا چاہتی تھی کہ کیا وہ کسی سیاروی نظام کی نشان دہی کر سکتے ہیں اگر اس کوئی ستارہ جنبش میں ہو۔
اس تکنیک کو ریڈیل ویلوسٹی کہا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
