امریکی خلائی ایجنسی ناسا اور یورپی اسپیس ایجنسی کی خلاء میں موجود ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ایک وسیع کہکشاں NGC 169 کی جانب سے ایک چھوٹی کہکشاں IC 1559 میں سے خلائی مواد کھینچنے کی حیران کن تصویر کھینچی ہے۔
یورپی اسپیس ایجنسی نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ کائنات میں ایسے وقوعات ہونا عام سمجھا جاتا ہے لیکن دو کہکشاؤں کا واضح اور متحرک طور پر تصویر میں قید ہو جانا بہت کم ہوتا ہے۔
خلائی ایجنسی کا کہنا تھا کہ زیادہ وزن والی بڑی کہکشاں چھوٹی کہکشاں پر کھچاؤ رکھتی ہے۔ اس طرح کے تعامل میں ’گیس، دُھول حتیٰ کہ پورے نظامِ ایک کہکشاں سے دوسری کہشکاں میں چلے جاتے ہیں۔
یورپی خلائی ایجنسی نے کہا کہ ہبل ٹیلی اسکوپ کا شکریہ کہ ہم 20 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر پیش آنے والے اس واقعے کی جھلک دیکھ سکتے ہیں۔ یہ عمل ہم در اصل اس تصویر میں دیکھ سکتے ہیں۔ مواد کے نازک سے دھارے دِکھائی دے رہے ہیں جو دونوں کہکشاؤں سے جُڑے ہوئے ہیں۔
مستقبل میں ہماری ملکی وے کہکشاں کو بھی اتنے شدید خلائی تعامل کا سامنا ہوگا۔
اب سے قریب چار ارب سال بعد ملکی وے کہکشاں کا ایک بڑی کہکشاں اینڈرومیڈا سے ناگزیر تصادم ہوگا۔
ناسا کو اس عظیم ملاپ کے نتیجے میں ایک بہت بڑی کہکشاں متوقع ہے۔
واضح رہے ہبل ٹیلی اسکوپ گزشتہ 30 سالوں سے خلاء کی اتھاہ گہرائیوں میں موجود دیگر کہکشاؤں، ستارے اور سیاروں کے مطالعے کے لیےڈیٹا جمع کر کے امریکی اور یورپی خلائی اداروں کو مہیا کر رہی۔
اب اس کی جگہ اب 10 ارب ڈالرز کی لاگت سے بنائی جانے والی جیمز ویب ٹیلی اسکوپ لے گی، جس گزشتہ دسمبر کرسمس کے کافی التواء کے بعد خلاء میں لانچ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
