
اسپیس ایکس کے قابو سے باہر چاند کی طرف جاتے راکٹ کو کیمرے کی آنکھ نے قید کر لیا۔ راکٹ کا چاند سے تصادم آئندہ ماہ متوقع ہے۔
سات سال قبل لانچ کیے جانے والے راکٹ کا بوسٹر اپنے لانچ کے بعد سے ہی خلاء میں اِدھر اُدھر بھٹک رہا ہے۔
بُوسٹر کے متعلق توقع کی جارہی ہے کہ یہ 4 مارچ کو چاند سے ٹکرائے گا اور پھٹے گا۔
اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ زمین کے قدرتی سیارچے یعنی چاند کے ساتھ کسی بے قابو راکٹ کا یہ پہلا تصادم ہوگا۔ لیکن ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ اس اکا اثر انتہائی معمولی ہوگا۔
چاند کے پاس زمین کی طرح موٹی ایٹماسفیئر کی تہہ نہیں ہے جو آنے والے چیزوں کو وہیں پر جلا دے۔
اس ہی وجہ سے جو چیزیں چاند سے جا کر ٹکراتی ہیں، اس کی سطح پر بڑی تعداد میں گڑھے بناتی ہیں۔
آرس ٹیکنیکا کے اسپیس ایڈیٹر نے گزشتہ دنوں بتایا تھا کہ بوسٹر، راکٹ کا وہ حصہ جو راکٹ کو زمین سے اٹھنے کے لیے بڑے پیمانے پر توانائی دیتا ہے، فروری 2015 میں لانچ کیا گیا تھا اور اس کا وزن 3.6 ٹن کے قریب ہے۔
بوسٹر راکٹ کا بہت مہنگا حصہ ہوتا ہے اور 2015 کے آخر سے اسپیس ایکس کامیابی کے ساتھ اپنے بوسٹرز کو دوبارہ استعمال کرنے کے لیے واپس لے آتی ہے۔
آرس ٹیکنیکا کے مطابق اس بوسٹر نے لانچ کے بعد اتنا ایندھن خرچ کر دیا تھا کہ اس کو واپس نہیں لایا جاسکا۔
یہ تب سے چاند اور زمین کے درمیان گھوم رہا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News