سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تغیر زمین کا آبی چکر کی جانے والی پیش گوئی سے زیادہ تیزی سے تبدیل کر رہا ہے، جس کی وجہ سے خشک علاقے خشک تر اور تر علاقے مزید تر ہوتے جا رہے ہیں۔
آسٹریلیا کے شہر سِڈنی میں قائم یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز میں محققین کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی مزید شدید موسمی وقوعات کی جانب لے کر جائے گی جس میں سیلاب اور خشک سالی شامل ہیں۔
عالمی آبی چکر بادلوں، زمین اور سمندر کے درمیان تازہ پانی کی ایک مسلسل حرکت ہوتی ہے جس کا ہماری زندگیوں میں اہم کردار ہوتا ہے۔
یہ ایک نازک نیٹ ورک ہوتا ہے جو پانی کو سمندر سے زمین میں لا کر ماحول کو زندہ رہنے کے قابل اور مٹی کو ذرخیز رکھتا ہے۔
لیکن آسٹریلوی ٹیم کو معلوم ہوا کہ بڑھتے عالمی درجہ حرارت اس نظام کو مزید شدید بنا رہے ہیإ۔
ٹیم کو معلوم ہوا کہ پانی خشک خطوں سے تر خطوں کی جانب ھارہا ہے جو کچھ علاقوں میں بد تر خشک سالی کا سبب بن رہا ہے۔ جبکہ دوسرے علاقوں میں شدید بارشوں اور سیلابوں کا سبب بن رہا ہے۔
ٹیم نے لکھا کہ دیگر الفاظ میں تر علاقے مزید تر ہوتے جارہے ہیں اور خشک علاقے مزید خشک ہوتے جا رہے ہیں۔
اس تحقیق کے لیے ٹیم نے سمندر میں نمک کے بدلتے طرز کا استعمال کیا تاکہ یہ اندازہ لگایا جاس کے کہ 1970 سئ سمندر سے کتنا تازہ پانی خطِ استوا سے قطبین میں کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
