
محققین نے ایک ایسی کھڑکی بنائی ہے جو موسمِ سرما میں گرمائش کو جذب کرسکتی ہے اور موسمِ گرما میں گرمی تپش کو منعکس کر سکتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی سینٹرل ہیٹنگ اور ایئر کنڈیشننگ میں خرچ ہونے والی توانائی کو بچانے کے لیے ایک متبادل ہو سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف پِٹس برگ کے محققین نے اپنی ایک انتہائی پتلی ’اسمارٹ گلیزنِگ ٹیکنالوجی‘ بنائی ہے جو ممکنہ طور پر گھروں میں نصب کھڑکیوں میں لگائی جا سکتی ہے۔
گلیزِنگ –جو کیمیائی مرکبات سے بنائی گئی ہے- سورج سے آنے والی روشنی کو موسم کے اعتبار سے جذب کرنے یا منعکس کرنے کے لیے اپنی ایٹمی ترتیب کو تبدیل کر سکتی ہے۔
اس ٹیکنالوجی میں سورج کی انفرا ریڈ شعاؤں میں موجود تھرمل توانائی جذب ہو جاتی ہے اور موسمِ سرما کے دوران وہ گرمائش دوبارہ کمرے میں نکال دی جاتی ہے یا موسمِ گرما میں کرموں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ور روشنی منعکس کر دی جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر اسمارٹ ونڈو ٹیکنالوجی کو مارکٹ کر دیا جائے تو یہ ایک متوسط گھر کے توانائی کے استعمال کو ایک تہائی حصے تک کم کر سکتی ہے۔
ماہرین اس کو کارگر، جمالیاتی اعتبار سے خوشگوار اور دنیا کو درپیش موسمیاتی تغیر کے مسئلےمیں گرین ٹیکنالوجی کو کامیابی سے اختیار کرنے میں اہم قرار دے رہے ہیں۔
یونیورسٹی آف پِٹس برگ میں الیکٹریکل اور کمپیوٹر انجینیئرنگ کے اسِسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کے مصنف نیتھن ینگ بلڈ کا کہنا تھا کہ اہم جدت یہ ہے کہ یہ کھڑکیاں موسم کے حساب سے تبدیل ہو سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News