
جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ اپنا سائنسی مشن شروع کرنے سے کچھ ہی دور ہے اور ناسا ماہرین نے پہلے ہی اگلی بڑی اسپیس ٹیلی اسکوپ نینسی گریس رومن ٹیلی اسکوپ کے متعلق سوچنا شروع کر دیا ہے۔
جمعرات کو ایک بلاگ پوسٹ میں ناسا سائنس دانوں نے رومن ٹیلی اسکوپ-جو 2027 کو لانچ کی جائے گی- اور اس کی صلاحیتوں کے متعلق گفتگو کی، جو ماہرینِ فلکیات کو نظامِ شمسی سے باہر موجود نسبتاً چھوٹے اور مشتری جتنے ٹھنڈے سیاروں کی پہلی بار تصویر کشی کے قبل بنائے گی۔
یہ ایگزو پلینٹ اتنے فاصلے پر موجود ہیں کہ دور موجود یہ دنیائیں بلاواسطہ، ان کے اپنے مرکزی ستارے پر پڑنے والے اثرات کا مشاہدہ کر کے دریافت کی گئی ہیں۔
لیکن رومن ٹیلی اسکوپ کروناگراف استعمال کرے گی، جو ایک قسم کا ماسک ہے، جو دور موجود ایگزو پلینٹ کی چمک کو روک کر ٹیلی اسکوپ کو ان کی روشنی تصویر بنانے کے قابل بنائے گی۔
اس سے قبل ایگزو پلینٹ فلکیات کے لیے زمین پر قائم ٹیلی اسکوپس استعمال کی جاتی تھیں۔
جیمز اسپیس ویب ٹیلی اسکوپ بھی کوروناگراف استعمال کرے گی لیکن وہ اس کو صرف انفرا ریڈ پورشن میں ہی دیکھ سکے گی۔
ناسا جیٹ پروپلژن لیبارٹری ماہرِ فلکیات روب زیلم کا بلاگ میں کہنا تھا کہ ماہرین رومن کوروناگراف کا استعمال کرتے ہوئے ان سیاروں کی واضح روشنی میں تصویر بنانے کے قابل ہوں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News