ایک نئے تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ 16 سائیکی سیارچہ جس کے متعلق خیال کیا جاتا تھا کہ یہ قیمتی دھاتوں سے بھرا ہوا ہے اور اس کی مالیت 10 ہزار پدم ڈالرز کے برابر ہے، حقیقت میں شاید سخت چٹان سے زیادہ کچھ نہ ہو۔
اعداد کی پیمائش میں کھرب کے بعد نیل، پدم اور سنکھ آتے ہیں۔ ایک پدم 1 ہزار کھرب کے برابر ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 124 میل چوڑی خلائی چٹان جو مریخ اور مشتری کے بیچ سیارچوں کی پٹّی میں سورج کے گرد گھومتا ہے۔
یہ ایم ٹائپ سیارچوں میں سب سے بڑا ہے۔
یہ سیارچے دیگر سیارچوں کے برعکس جو سِللیکیٹ کی چٹانوں سے بنے ہوتے ہیں، فولاد اور نِکَل سے بنے ہوتے ہیں۔
لیکن جب ان کو زمین سے دیکھا جاتا ہے، سائیکی اپنے ساخت کے متعلق مِلے جُلے اشارے دیتا ہے۔
اس سے منعکس ہونے والی روشنی سائنس دانوں کو بتاتی ہے کہ اس کی سطح زیادہ تر دھاتی ہے، جس کی وجہ سے یہ قیاس آرائیاں سامنے آئیں کہ شاید سائیکی کسی شروع کے سیارے کا مرکز ہو سکتا ہے جس چٹانی پرت اور مینٹل قدیم دھماکے میں پھٹھے ہوں۔
تاہم، سائیکی پر اطراف میں موجود اجرام فلک کا کھچاؤ بتاتا ہے کہ جتنا بھاری فولاد کے ایک بڑے ٹکڑے کو ہونا چاہیئے یہ اس کے مقابلے میں بہت ہلکا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ اگر سیارچہ دھات سے بھرپور ہے تو میں بہت سوراخ ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
