ماہرینِ فلکیات نے زمین کے دوسرے ’ٹروجن سیارچے‘ کو دریافت کرلیا ہے۔ یہ خلائی چٹان سورج کے گرد اُسی مدار میں گھومتی ہے جس میں زمین گھومتی ہے۔
2010 میں زمین کے پہلے ٹروجن سیارے کی دریافت سے قبل خلائی چٹانوں کی نشان دہی صرف مریخ، مشتری اور نیپچون پر کی گئی تھی۔
محققین کی بین الاقوامی ٹیم کے مطابق 2020 XL5 نام کی یہ دوسری چٹان زمین کے ساتھ اس مدار میں کم از کم 4000 سال سے گھوم رہی ہے۔
ٹروجن سیارچے اُسی مدار میں گھومتے ہیں جس میں سیارے گردش کرتے ہیں۔ لیکن تصادم اس لیے نہیں ہوتا کیوں کہ ایک ایسی جگہ پر ہوتے ہیں جہاں پر کشش ثقل کی طاقتیں سیارچے کو سیارے کی رفتار میں چکر پورا کرنے دیتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ دریافت ہونے والا 2020 XL5 1800 فِٹ چوڑا ہے اور مستقبل کا فلائی بائی مشنز کا اہم امیدوار ہے، جب خلاء باز بالآخر چاند اور بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن سے آگے چلے جائیں گے۔
اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ زمین سے قریب اور بھی ٹروجن سیارچے ہوں گے جنہیں ابھی تک دریافت نہیں کیا گیا ہے۔
سیارچے اس لیے اہم ہوتے ہیں کہ ماہرین کو توقع ہوتے ہیں کہ ان کے مخصوص مدار نظامِ شمسی کے ابتداء پر روشنی ڈالیں گے اور یہ کیسے یہاں تک پہنچی۔
یہ سیارچہ سب سے پہلے 12 دسمبر 2020 کو دریافت کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
