ناسا کا آربِٹر 4 مارچ کو چاند سے ٹکرانے والے راکٹ کے نتیجے میں بننے والے گڑھے کو تلاش کرے گا۔
ناسا کے مطابق چاند پر ہونے والا یہ تصادم چاند کی اس جانب ہوگا جو زمین پر لگی ٹیلی اسکوپس کی رینج سے باہر ہے۔
لونر ریکنائسنز آربِٹر کے پاس یہ قابلیت ہے کہ وہ چاند کے دور کے حصے کا مشاہدہ کر سکے۔ لیکن ممکنہ تصادم کے وقت یہ اس منظر کے قریب نہیں ہوگا۔
تاہم، ایک مشاہدوں پر مبنی ایک فالو اپ پر کام کیا جا رہا ہے۔
ناسا کے ترجمان نے ایک خبر رساں ادارے کو ایک ای میل میں لکھا کہ مشن ٹیم اس چیز کا اندازہ لگا رہی ہے کہ تصادم سے چاند کے ماحول میں رُونما ہونے والی تبدیلوں کا مشاہدہ کیا جا سکے اور بعد ازاں تصادم کے نتیجے میں بننے والے گڑھے کی شناخت کی جاسکے۔
ترجمان ناسا کا کہنا تھا کہ یہ منفرد وقوع تحقیق کا ایک دلچسپ موقع فراہم کرے گا۔ تصادم کا پیچھا کرتے ہوئے مشن اپنا کیمرا استعمال کرتے ہوئے تصادم کی جگہ کی شناخت کر سکے گا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ تصادم کے نتیجے میں بننے والے گڑھے کی تلاش مشکل ہوگی اور شاید اس میں ہفتوں سے مہینوں کا وقت درکار ہو۔
چاند سے ممکنہ طور پر ٹکرانے والے راکٹ کو پہلے اسپیس ایکس فیلکن 9 راکٹ قرار دیا گیا تھا۔
تاہم، اسپیس ایکس کی جانب سے یہ دعویٰ رد کردیا گیا تھا۔
جس کے بعد امریکا کی جانب اس خلاء میں بھٹکتے اس راکٹ بوسٹر کا ذمہ دار چین کو ٹھہرایا گیا تھا۔
جس کے جواب میں چینی وزارت خارجہ نے امریکی دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
