
ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ لندن میں لگائے گئے تخمینے سے ایک تہائی زیادہ میتھین پیدا ہوتی ہے۔
میتھین گرین ہاؤس گیسز میں سب سے زیادہ خطرناک گیسز میں سے ایک ہے۔
میتھین میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی نسبت درجہ حرارت بڑھانے کی صلاحیت 80 گنا زیادہ ہوتی ہے۔
امپیریئل کالچ لندن کے محققین نے لندن میں خارج ہونے والی میتھین کی مقدار کی نئی پیمائش کی ہے۔
محققین کو معلوم ہوا کہ برطانوی دارالحکومت میں جتنا پہلے سمجھ جاتا تھا اس سے 30-35 فی صد زیادہ میتھین بنتی ہے، جو بنیادی طور پر قدرتی گیس لیک سے ہوتی ہے۔
تحقیق کے پہلے مصنف ایرک سبویا کا کہنا تھا کہ ان کی تحقیق بتاتی ہے کہ لندن ہماری سوچ سے زیادہ میتھین خارج کر رہا ہے، لیکن کیوں کہ ہم اس قابل ہیں کہ اس اضافی میتھین کے ذرائع کی نشان دہی کر سکیں، ہمارے پاس اس اخراج کو کم کرنے کے لیے واضح سمت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ اندازے بتاتے تھے کہ لندن کے کچرہ ڈمپ کرنے کی جگہیں سب سے زیادہ میتھین خارج کرتے تھے لیکن ان کی تحقیق بتاتی ہے کہ قدرتی گیس کی لیک بڑا مسئلہ ہے۔
میتھین کا اخراج دنیابھر میں پریشانی کا باعث ہے اور یہ متعدد ذرائع سے خارج ہو رہی ہے جن میں زرارت، کچرہ کنڈیاں، قدرتی گیس انفرااسٹرکچر اور مرطوب خطے شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News