
ناسا نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ سے لی جانے والے ابتدائی تصاویر جاری کر دیں۔ ان تصاویر میں ٹیلی اسکوپ کے پرائمری آئینے کی سیلفی شامل ہے۔
10 ارب ڈالرز کی مالیت سے بنائی جانےوالی مشاہدہ گاہ گزشتہ ماہ مین سے 10 لاکھ میل دور اپنے حتمی مقام پر پہنچ چکی ہے اور ماضی میں، کائنات کے ابتداء میں جھانکنے کے لیے تیاری کر رہی ہے۔
پہلے توقع کی جارہی تھی کہ ٹیلی اسکوپ کی ستاروں کی پہلی تصویر مئی میں لی جائے گی جس کو جون میں عوام کے لیے جاری کیا جائے گا۔
لیکن اب امریکی اسپیس ایجنسی نے اپنے ارادے ظاہر کرتے ہوئے دورانِ تیاری بھی تصاویر جاری کی ہے۔
نتیجتاً 18 بے ترتیب ستاروں کی تصویر سامنے آئی ہے جو نکتوں کی صورت میں نظر آ رہے ہیں۔
یہ تصویر ایک ہی ستارے کی روشنی آئینے کے مختلف ٹکڑوں سے ثانوی آئینے کی جانب منعکس ہو کر وجود میں آئی ہے۔
ناسا کا کہنا تھا کہ یہ تصویر جو ستاروں کی دھندلی روشنی کی سادہ تصویر سی دِکھتی ہے اب آئینے کی ترتیب کی بن گئی ہے اور اس موسم گرما میں کائنات کے بے مثال نظارے فراہم کرنے ویب ٹیلی اسکوپ کو فوکس کرے گی۔
آئندہ ماہ یا اس سے پیشتر سائنس دانوں کی ٹیم بتدرییج تب تک آئینے کے ٹکڑوں کو ترتیب دے گی جب تک یہ 18 تصاویر ایک ستارہ نہیں بن جاتیں۔
ناسا پہلے یہ بتا چکا ہے کہ اس ٹیلی اسکوپ کی تصاویر اس کے جیسی ٹیلی اسکوپ سے لی جانے کائنات کی حیرت انگیز تصاویر کے مشابہ نہیں ہوں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News