
زمین سے 4 کروڑ 70 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر ایک کہکشاں کے مرکز میں ایک بہت بڑا بلیک ہول دریافت کیا گیا ہے کو خلائی غبار کے بادل کے اند چُھپا ہوا تھا۔
غبار کے بادل کی تفصیلی تصاویر چلی مین نصب یورپین سدرن مشاہدہ گاہ کی Very Large Telescope Interferometer سے لی گئیں۔
محققین نے مشاہدہ گاہ کا رُخ کہکشاں Messier 77 کی جانب کیا جو زمین سے 4 کروڑ 70 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے۔
اس کہکشاں کے مرکز میں محققین کو ایک خلائی غبار کا موٹا چھلّا ملا جس نے ایک بہت بڑے بلیک ہول کو چُھپایا ہوا تھا۔
غبار کے بادل میں اس جگہ پر موجود یہ بلیک ہول دہائیوں سے ایک راز ہے، لیکن ماہرین کی ٹیم نے ٹیلی اسکوپ سے ملنے والی تفصیلی تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے اس بادل میں مختلف مقامات پر درجہ حرارت کی پیمائش کی اور نقشہ بنایا۔
ایکٹِیو گلیکٹک نیولائی کے نام سے جانے جانا والا بلیک ہول کے گرد پھیلا ہوا ہے اور اس کو مواد کھلا رہا ہے اور انتہائی شدید روشنی کا سبب بنتا ہے جس کہکشاں میں موجود ستاروں کی روشنی کو ماند کردیتی ہے۔
یہ کائنات کی سب سے روشن اور سب سے زیادہ پُر اسرار اشیاء ہیں جو کہکشاؤں کے بیچ و بیچ موجود ہیں۔
بلیک ہول تلاش کرنا جو اپنی کوئی روشنی نہیں کر رہا ہوتا ہے، ایک نہایت پیچیدہ عمل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News