دوسرے سیارے کے لیے پہلا پرائیوٹ خلائی مشن آئندہ برس تک لانچ کیا جا سکتا ہے جس میں ایک ربوٹک اسپیس پروب ہوگا جو سیارے زہرہ کے بادلوں میں زندگی کے لیے اہم کیمیکلز کی چھان بین کرے گا۔
یہ چھوٹا روبوٹک پروب –جو Venus Life Finder Missions کی سیریز کے تین مشنز میں پہلا مشن ہے- خلاء میں بڑھتی دلچسپی کے تحت کیا جارہا ہے کیوں کہ حکومتی خلائی اداروں کے علاوہ پرائیوٹ کمپنیاں بھی خلاء کے متعلق زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں جن اسپیس ایکس اور بلیو اوریجن پیش پیش ہیں۔
VLFمشنز کی پرنسپل سائنٹیفک انویسٹیگیٹر اور ایم آئی ٹی میں پلینیٹیری سائنسز کی پروفیسر سارا سیگر کا کہنا تھا کہ عمومی طور پر خلاء سستی ہوتی جا رہی ہے اور وہاں پہلے کی نسبت زیادہ رسائی ہوگئی ہے۔
سیگر کا کہنا تھا کہ پروب کے دو پاؤنڈ کے سائنٹیفک پے لوڈ کی تعمیر ایم آئی ٹی المنائی کی فنڈنگ سے پہلے ہی شروع کی جا چکی ہے۔ جبکہ عمارت، لانچنگ اور وینس کے مشن کے دوران 100 پاؤنڈ کے روبوٹک پروب کی آپریٹنگ کا اخراجات کیلیفورنیا کی ایرو اسپیس کمپنی راکٹ لیب اٹھائے گی۔
دیگر ابھرتی کمرشل خلائی انڈسٹری کی طرح راکٹ لیب نے بھی خلاء میں سیٹلائیٹس لانچ کرنے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔
کمپنی پہلے بھی کم وزن راکٹوں کا استعمال کرتے ہوئے 100 سے زائد سیٹلائیٹس مدار میں بھیج چکی ہے۔ ان سیٹلائیٹس کو نیوزی لینڈ کے جزیرہ نما میہیا سے لانچ کیا گیا۔
تاہم، کمپنی اب ورجینیا میں بننے والے اپنے نئے لانچ کمپلیکس کا استعمال کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
