
جمیز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی کچھ ابتدائی تحقیقات میں ابتدائی کہکشاں کے ارتقاء میں ’کوثر‘ نامی روشن اشیاء کا مطالعہ شامل ہوگا۔
کوثر دور فاصلوں پر موجود ایسی اشیاء ہوتی ہیں جن کو سورج سے اربوں گُنا بڑے بلیک ہولز توانائی بخشتے ہیں۔ان خلائی جرم سے ریڈیائی لہریں کثیر مقدار میں نکلتی ہیں۔
یہ جو توانائی کا اخراج کرتے ہیں وہ کھربوں الیکٹرون وولٹ تک جاتی ہے، جو ایک عمومی کہکشاں میں تمام ستاروں کی جانب سے خارج کی جانے والی توانائی سے زیادہ ہوتی ہے۔
جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے آفیشلز نے 2021 میں ایک بیان میں کہا تھا کہ سائنس دان یہ جائزہ لیں گے کہ کوثر کا کونسا حصہ ان ابتدائی وقتوں کے دوران کہکشاں کی ارتقاء میں کردار ادا کرتے ہیں۔
سائنس دانوں کی ٹیم ابتدائی کائنات میں کہکشاؤں کے بیچ موجود گیس کا مطالعہ کرنے کے لیے کوثر کو استعمال بھی کرے گی۔
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کا خلاء کی گہرائی میں کم روشنی اور ہائی ریزولوشن تصاویر کے لیے انتہائی حساس صلاحیت کے ساتھ موجود ہونا، جتنا ممکن ہو سکے گا اتنا ان مبہم اجرام کا تفصیلی مشاہدہ فراہم کرے گا۔ جن کی شناسائی سائنس کے میدان میں نصف صدی کی ہے۔
اس موسم گرما مین اپنا کمشننگ دور مکمل کرنے کے بعد یہ ٹیلی اسکوپ کو متعدد کوثر پروگرامز سونپ دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News