
برطانیہ میں سوشل میڈیا مالکان کے لیے بڑی مشکل کھڑی ہوگئی۔
برطانوی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے قانون کے تحت اگر سوشل میڈیا مالکان حکومت کو وہ ڈیٹا سپرد کرنے میں ناکام ہوئے تو وہ دو سال کی قید کا سامنا کرتے ہیں۔
فراہم کردہ ڈیٹا میں مالکان کی جانب سے یہ بتانا ہوگا کہ وہ الگورتھم کو کیسے استعمال کرتے ہیں کہ جس سے یہ طے ہو کہ صارف کیا دیکھے گا۔
کلچر سیکریٹری نیڈین ڈوریز کا کہنا تھا کہ آن لائن سیفٹی بل کچھ اقدامات کےک اضافے کے بعد دنیا کی رہنمائی کرنے والا بل ہوگا، جس کا مقصد سیلیکون ویلی میں موجود ٹیکنالوجی جائینٹس ایگزیکٹِیو کا احتساب کرنا ہے۔
بِل میں متعدد نئے جرائم کا اضافہ کیا ہے تاکہ کمنی مینیجروں کو شواہد ختم کرنے، غلط معلومات فراہم کرنے یا برطانیہ کے میڈیا ریگیولیٹر کی راہ میں رکاوٹ بننے کا ذمہ دار قرار دیا جاسکے۔
مینیجروں پر جرم کی ذمہ داری کی شق بھی بل کے نافذ العمل ہونے کے دو ماہ کے اندر متعارف کرا دی جائے گی۔
ڈوریز کاکہنا تھا کہ جب بھی فیس بک اور ٹوئٹر جیسے بڑے سوشل میڈیا جائنٹس کے پلیٹ فارمز سے نقصان، تشدد اور مجرمانہ رویے کے سبب انتشار پھیلا، ان کو کٹہرے میں نہیں لایا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News