
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ملکی وے کہکشاں کا ایک حصہ پہلے لگائے اندازے سے زیادہ پُرانا ہے۔ یہ حصہ بِگ بینگ کے بعد 80 کروڑ سال بعد وجود میں آیا۔
ماہرینِ فلکیات نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ ملکی وے کی یہ موٹی ڈِسک 13 ارب سال قبل وجود میں آنا شروع ہوئی۔ یہ وقت گزشتہ بتائے گئے وقت سے تقریباً دو ارب سال زیادہ ہے۔
ہماری کہکشاں کی اسپائرل ڈسک کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے: مہین یا باریک ڈسک، یہ اندرونی ڈسک ہوتی ہے جسمیں نوجوان ستارے ہوتے ہیں، اور یہیں سے ہمارے سورج کا بھی تعلق ہے اور موٹی ڈسک جس میں پُرانے ستارے آتے ہیں اور یہ ڈسک گلیکٹیکل اسپائرل سے آگے تک جارتی ہے۔
یہ حیران کن نتائج جرمنی کے علاقے ہائیڈل برگ میں قائم میکس-پلینک انسٹیٹیوٹ فار آسٹرونومی کے ماؤشینگ اور ہینس-والٹر رِکس کی جانب سے کیے گئے تجزیے سے نکل کر آئے۔
یورپی اسپیس ایجنسی کی گائیا مشاہدہ گاہ کا ڈیٹا استعمال کرتے ہوئے محققین نے سب جائینٹ ستاروں کی شناخت کرتے ہوئے ملکی وے کے وجود میں آنے کی ٹائم لائن بنائی۔
انہوں نے تقریباً ڈھائی لاکھ ستاروں کے ایک سروے سے ان کی روشنی اور پوزیشن کا ڈیٹا لیا اور ان کمیکل تخلیق سے ملایا تاکہ ان کی بطور فلکی اجسام عمر سامنے آسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News