
ماہرینِ فلکیات نے زمین سے 330 نوری سال کے فاصلے پر پورے ستارے کے برابر گرد کے بادل کی نشان دہی کی ہے۔ گرد کا یہ بادل نظامِ شمسی سے باہر دو سیاروں بڑے تصادم کے سبب ہوا جو ابھی بھی تکمیل کے مراحل میں تھے۔
ماہرینِ فلکیات نے مذکورہ بالا گرد کے بادل کی انفرا ریڈ چمک کا اس کے مرکزی ستارے کی روشنی میں تبدلی کے ساتھ تجزیہ کیا، جو وقت کے ساتھ اس کے گرد مدار میں موجود ملبے کی وجہ سے مدھم ہوگئی۔
حاصل ہونے والے ان تمام ڈیٹا کے بعد اب سائنس دانوں کو اس شے کا سائز اور دیگر اہم معلومات کا علم ہو گیا ہے۔
یہ معلومات ہمیں ممکنہ طور پر ہمارے نظامِ شمسی کی تخلیق کے متعلق فہم فراہم کر سکتی ہے اور شاید ستاروں کی کم ہوتی روشنی کے طرز پر مزید روشنی ڈال سکتی ہے کہ ایسے ملبے کے بادل کتنی تیزی سے پھیلتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ایریزونا کی اسٹیورڈ مشاہدہ گاہ کے ماہرِ فلکیات ایوریٹ شلاوِن کا کہنا تھا کہ پہلی بار ہم نےگرد کی انفرا ریڈ چمک اور اس دھندلاہٹ کو دیکھا جو اس بادل کے ستارے کے سامنے سے گزرنے کے سبب ہوئی۔
جس ستارے کا ذکر کیا جا رہا ہے اس کا نام HD 166191 ہے اور اس کی عمر صرف ایک کروڑ سال ہے۔
کیوں کہ حال ہی میں بنا ہے اس لیے اس کے گرد تکمیلی مراحل کی باقیات گھوم رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News