ایک نئی تحقیق کے مطابق گزشتہ 50 سالوں سے شدید حفاظتی اقدامات کے سبب ہر سال گرین ٹرٹلز کے انڈے دینے کی تعداد میں اضافہ جاری ہے۔
مشرقی افریقا کے ملک سیکیلیس میں 1968 میں پابندی سےقبل وہاں کے ایک علاقے لڈیبرا اٹول میں ان کچھووں کا شکار کیا جاتا تھا۔
نصف صدی سے زیادہ کے عرصے میں کچھووں کی آبادی کی یہ جان کر کہ کسی سال انہوں نے کتنے انڈے دیے، نگرانی کی جارہی ہے۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایکسیٹر کی ایک ٹیم کو معلوم ہوا کہ 1960 کی دہائی کے آخر میں انڈوں کے گچھوں میں دو سے تین ہزار کا اضافہ ہوا تھا جو اب فی سال 15 ہزار سے تجاوز کر چکا ہے۔
تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ گرین ٹرٹلز کے انڈوں کے گچھوں میں الڈیپرا کے مقام پر کُل مدت میں 2.6 فی صد اضافہ ہوا ہے، جو براہ راست حفاظتی اقدامات کا نتیجہ ہے۔
کچھووں کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ پِیکارڈ کے مقام پر سیٹلمنٹ بیچ پر دیکھنے میں آیا ہے جہاں ماضی میں بڑی تعداد میں مادہ کچھووں کو پکڑا جاتا تھا۔
برطانوی ٹیم کے مطابق تحقیق کے اعداد الڈیبرا کے خطے میں دوسری بڑی گرین ٹرٹل روکری(وہ جگہ جہاں نسل کی افزائش کی جاتی ہے) ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
