متحدہ عرب امارات کی جانب سے مریخ کے مطالعے کے لیے بھیجے جانے والے پروب نے مریخ پر پنپتے اور غائب ہوتے مٹی کے طوفان کی حیران کر دینے والی تصاویر لی ہیں۔
ہوپ پروب نامی یہ اسپیس کرافٹ میں لگے کیمرا اور سائنسی آلات کی مدد سے مریخ کے ماحول کی ساخت اور اس کے تغیر کے متعلق تفصیلات فراہم کرتا ہے۔
مریخ کا ایٹماسفیئر زمین کی نسبت کافی باریک ہے، لیکن پھر بھی اتنا ہے کہ ہوا بنا سکے اور غبار کے باریک ذرّات کے خشک پیچز ہوا میں اٹ کر اس شدت کا مٹی کا طوفان پیدا کر سکتا ہے کہ ایک وقت میں کئی ہفتوں تک پورے سیارے کو دھندلا رکھے۔
ہوپ نے اس متعلق بے مثال ڈیٹا فراہم کیا ہے کہ کس طرح یہ طوفان بنتے ہیں اور وقت کے ساتھ بڑے ہوتے ہیں۔
یہ پروب اپنے کیمرا اور انفرا ریڈ اسپیکٹرو میٹر کا استعمال کرتے ہوئے مریخ کی سطح اور نچلے ایٹماسفیئر کی تھرمل اسٹیٹ کی وضاحت کرتا ہے۔
محققین نے ایک طوفان کو ابھرتے، 2500 میل تک پھیلتے، پیاڑیوں اور گڑھوں کو مبہم ہوتے اور پھر دو ہفتوں میں ختم ہوتے دیکھا۔
اس طرح کے ڈیٹا تک رسائی انسان کے ایک دن مریخ پر رہنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔
ہوپ نے عرب اقوام کے سائنس دانوں کے لیے مریخ میں گرد کی جغرافیائی تقسیم، آبی بخارات، پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی برف کے بادلوں کے متعلق تفصیلات کی فراہمی ممکن بنائی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
