
مریخ کی سطح بنجر اور خشک ہے۔ اگر تھوڑا بہت پانی وہاں ہے بھی تو شاید آئس کیپس یا سطح کے نیچے موجود ہے۔ لیکن قریب سے دیکھا جائے تو آپ کو ساحل اور کھائیوں جیسی چیزیں دِکھیں گی جہاں کبھی بڑے بڑے سیلاب آتے ہوں گے۔
اربوں سال قبل مریخ کا ایٹماسفیئر گاڑھا ہوتا ہوگا اور ہوا معمولی سی گرم ہوتی ہوگی۔ مریخ پر موجود ڈیلٹا، جو زمین پر موجود دریائی ڈیلٹاؤں کے مشابہہ ہیں، کو دیکھ کر کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ مریخ جزوی طور پر سمندروں ڈھکا ہوتا تھا۔ کچھ کا خیال ہے کہ چار ارب سال قبل مریخ کا شمالی ہیمِسفیئر ایک بڑے بحر سے ڈھکا ہوا تھا۔
یورنیورسٹی آف ٹوکیوں میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مریخ پر موجود سمندر کیوں سوکھ گئے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ چوں کہ اربوں سال قبل مریخ نے اپنی مقناطیسی فیلڈ کھودی اور مقناطیسی فیلڈ کی حفاظت کے بغیر اس کا ایٹماسفیئر ختم ہوا اور بالآخر سمندر آبی بخارات بنے اور ایٹماسفیئر میں جانے والے بخارات خلاء میں کہیں کھو گئے۔
نظامِ شمسی ایک سخت جگہ ہے۔ ہمارا سورج جو زندگی کو سہارا دیتا ہے، وہ زندگی لے بھی سکتا ہے۔ سورج بہت بڑی مقدار میں شعائیں پیدا کرتا ہے جو اگر زمین کے گرد مقناطیسی فیلڈ نہ ہو تو اس کو بھُون کر رکھ دیں۔
مقناطیسی فیلڈ کے بغیر شمسی ہوائیں ہمارے ایٹماسفیئر کو ختم کر دیں اور سمندر بخارات بن کر خلاء میں کہیں کھو جائیں۔ بہ الفاظ دیگر ہماری زمین مریخ بن جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News