 
                                                                              ماہرین فلکیات کی ایک ٹیم نے 65 لاکھ نوری سال طویل خلائی مرتعش لہر کا مطالعہ کیا ہے جس کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سے بڑی لہر ہے جس کو زمین سے دیکھا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف ہیمبرگ کے محققین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق یہ دیو ہیکل مرتعش لہریں ہماری پوری کہکشاں سے بھی بڑی ہیں اور یہ تب بنتی ہیں جب کہکشاؤں کے جتھے ٹکراتے ہیں۔
ہماری کائنات ایسی کہکشاؤں سے بھری ہوئی ہے جو یکساں طور پر نہیں پھیلی ہوئیں لیکن یہاں وسیع پیمانے پر اجرام موجود ہیں۔
بعض اوقات دو کہکشاؤں کے جتھے ایک دوسرے کو کششِ ثقل کے ذریعے کھینچتے ہیں جس کے نتیجے میں ایک ناگزیر تصادم ہوتا ہے۔
اس تصادم کے نتیجے میں شدید آتش بازی ہوتی ہے جس کا مشاہدہ جدید ریڈیو ٹیلی اسکوپس، جیسے کہ جنوبی افریقا کی MeerKAT، سے کیا جاسکتا ہے۔
مشترکہ کہکشاں کے جتھوں کے جوڑے نے خلائی مرتعش لہریں پیدا کیں ہیں جو نئے بننے والے جتھوں سے گزری ہیں اور یونیورسٹی آف ہیمبرگ کے ماہرین نے مشاہدے میں آنے والی اب تک کی سب سے بڑی لہروں کی تصاویر بنائی ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ لہریں Abell 3667 نامی کہکشاں کے جتھے سے بنی ہیں اور یہ ان خلائی جتھوں اور مرتعش لہروں کے متعلق فہم مہیا کر سکتی ہیں۔
کہکشاں کے دو جتھے جنہوں نے یہ دیو ہیکل مرتعش لہریں جنم دیں، ان میں یہ تصادم ایک ارب سال پہلے ہوا تھا۔
اس تصادم کے نتیجے میں یہ بِگ بینگ کے بعد سب سے طاقتور وقوعات میں سے ایک ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 