
نیوکلیئر ماہرین نے یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ’چرنوبل‘ بننے کے خوف کو زائل کر دیا ہے۔
روس کی جانب سے نیوکلیئر پاور پلنٹ پر خوب گولہ باری کی گئی تھی جس کے بعد پلانٹ پر آگ لگ گئی۔
یوکرینی صدر وولوڈی میر زیلینسکی روس کے اس عمل کو نیوکلیئر دہشتگردی قرار دیا ہے۔
جبکہ خارجہ امور کے وزیر ڈمِیرو کُولیبا کی جانب سے ٹوئٹ کیا گیا کہ اگر پلانٹ پھٹا تو چرنوبل سے 10 گُنا زیادہ شدت سے پھٹے گا۔
حالیہ تنازع کے تازہ ترین باب نے نیوکلیئر دھماکے کا خوف لاحق ہو گیا ہے جو دہائیوں تک وسطی یورپ کو متاثر کر سکتا ہے۔ بالکل ویسے ہی جب اپریل 1986 میں یوکرین میں پریپیٹ کے قریب چِرنوبل میں ہوا تھا۔
لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ چِرنوبل اور زیپوریژژیا کے ڈیزائن مختلف ہونے کی وجہ سے ایسا ہونا ناممکن ہے۔
زیپوریژژیا میں چھ نیوکلیئر پاور ری ایکٹرز، چرنوبل ری ایکٹرز کی قسم کے نہیں ہیں۔
چِرنوبل کے برعکس یہ ری ایکٹرز ایک موٹے اسٹیل اور کانکریٹ کنٹینر نما یونٹس میں ہیں جن کو شدید دھماکے کی صورت میں قائم رہنے کے لیے بنایا گیا تھا، جیسے کہ اگر جہاز ٹکرا جاتا ہے۔
ایک نیوکلیئر ماہر کا کہنا تھا کہ بد ترین صورتحال جو زیپوریژژیا کے ساتھ پیش آسکتی ہے، وہ یہ ہوگا جو 2011 میں جاپان میں فُوکوشیما میں ہوا۔ ایک ایسی تباہی جس میں براہ راست ہلاکتیں نہیں ہوئیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News