Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہم گمراہ کن خبروں کی شناخت میں ماہر نہیں: تحقیق

Now Reading:

ہم گمراہ کن خبروں کی شناخت میں ماہر نہیں: تحقیق

کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ باآسانی گمراہ کن خبروں کی نشان دہی کر سکتے ہیں لیکن ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہم شاید گمراہ کن معلومات کی شناخت میں اتنے اچھے نہیں ہیں جتنا اچھا ہم خود کو سمجھتے ہیں۔

آن لائن ریگولیٹر آف کوم نے 13 ہزار سے زائد ان برطانوی افراد کا سروے کیا جو بہت زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے کے عادی ہیں، ڈیوائس کے استعمال کرتے ہیں اور سوشل میڈیا پر نقطہ نظر رکھتے ہیں۔

سروے میں  ہر 10 میں سے سات افراد یعنی 69 فی صد افراد کا کہنا تھا کہ وہ گمراہ کن معلومات کی نشان دہی کرنے کے لیے پُر اعتماد ہیں، پانچ میں سے ایک یعنی 22 فی صد افراد نے من گھڑت کہانیوں کو درست پہچاننے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

یہ رجحان بڑی عمر کے بچوں یعنی 12 سے 17 سال کے بچوں میں زیادہ تھا۔ 74 فی صد نے پُر اعتمادی کا دعویٰ کیا کہ لیکن صرف 11 فی صد ہی کہانی میں حقیقت پہچاننے کے قابل تھے۔

مجموعی طور پر تحقیق میں معلوم ہوا کہ 30 فی صد برطانوی افراد جو آن لائن ہوتے ہیں (1.45 کروڑ افراد) وہ آن لائن دِکھنے والی معلومات کی سچائی کے حوالے سے یقینی نہیں تھے یا اس متعلق کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔

Advertisement

مزید چھ فی صد افراد یا یر 20 میں سے ایک انٹرنیٹ صارف ایسا تھا جو ہر آن لائن دِکھنے والی چیز پر یقین کر لیتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستان میں آج رات مکمل چاند گرہن کا دلکش نظارہ ہوگا
پاکستان کی لوکل موبائل فیکٹریز نے تاریخ رقم کر دی، ایک ماہ میں 36 لاکھ موبائلز تیار
اوپن اے آئی چیٹ جی پی ٹی نے اہم فیچرز متعارف کروا دیے
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
واٹس ایپ کا نیا فیچر؛ اب نمبر کے بغیر بھی چیٹ ممکن ہوگی
دنیا بھر میں چیٹ جی پی ٹی سروس متاثر
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر