
ایک نئی تحقیق کے مطابق سیارہ زہرہ کا گاڑھا اور تیزابی ایٹماسفیئر اس کو گردش میں رکھنے کا کردار ادا کرتا ہے۔ اس حرکت کے بغیر یہ سیارہ سورج سے ’ٹائڈل‘ لاک ہوجائے گا۔
ٹائڈل لاکنگ ایک ایسی حالت ہوتی ہے جب کوئی خلائی شے کا ایک رُخ مسلسل دوسری شے کی جانب ہوتا ہے۔ جیسے چاند کا ایک ہی رخ زمین کی جانب ہوتا ہے۔
اگر سیارہ زہرہ کا ایسا فوری حرکت کرنے والا ماحول نہیں ہوتا تو یہ سیارہ اپنے مرکز پر ساکت ہوتا اور اس کا ایک رُخ مسلسل سورج کی جانب ہوتا۔
یورنیورسٹی آف کیلیفورنیا کی محققین کی ٹیم کے مطابق سیارے زہرہ کو مرکز کے گرد گھومنے کے لیے 243 دنیوی درکار ہوتے ہیں لیکن اس کا ماحول ہر چار دنوں میں چکر مکمل کر لیتا ہے۔
انتہائی تیز ہوائیں ایٹماسفیئر کو سیارے کی سطح کے ساتھ کھینچتی ہیں۔ جیسے ہی یہ گھومتی ہیں، سیارے کی گردش میں سستی آجاتی ہے جبکہ سورج کی کشش کی پکڑ کمزور پڑ جاتی ہے۔
سستی گردش کے ڈرامائی نتائج مرتب ہوتے ہیں اور اوسط درجہ حرارت 900 ڈگری فیہرنہائیٹ تک پہنچ جاتا ہے، جو سِکے (لیڈ نامی ایک عنصر) کو پگھلانے کے لیے کافی ہے۔
ٹیم کا کہنا ہے کہ سست گردش کا مطلب ہے کہ سیارہ زہرہ جزوی طورپر ٹائڈلی لاک ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News