کافی کے ڈِسپوز ایبل کپ کو پہلے ہی اس کے باریک پلاسٹک کی پرت کی وجہ سے ری سائیکل نہ ہو سکنے کے سبب ماحولیات کے لیے ناسور جانا جاتا ہے۔
اب ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گرم مشروبات کے برتن ہمارے مشروب میں کھربوں انتہائی باریک پلاسٹک کے ذرّات چھوڑ دیتا ہے۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی کے محققین نے گرم مشروبات کے لیے ایک بار استعمال ہونے والے کپس کا تجزیہ کیا جس پر کم کثافت والے پولی اِیتھیلین کی پرت چڑھی ہوئی تھی۔ یہ ایک نرم لچکدار پلاسٹک فلم ہوتی ہے جو عموماً واٹرپروف لائنر کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔
محققین کو معلوم ہوا کہ جب ان کپس کو 100 ڈگری سیلسیئس کے پانی میں رکھا گیا تو ان کپس نے فی لیٹر پانی میں کھربوں نینو ذرات خارج کیے۔
نیشنل اِنسٹیٹیوٹ آف اسٹینڈرڈ اینڈ ٹیکنالوجی کے کیمیادان کرسٹوفر زینگمئیسٹر کا کہنا تھا کہ جو بنیادی مشاہدہ ہے وہ یہ ہے کہ ہم جہاں بھی دیکھتے ہیں اس میں پلاسٹک کے ذرات دِکھتے ہیں۔ فی لیٹر کھربوں ذرات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ نہیں جانتے کہ اگر اس کے لوگوں یا جانوروں کی صحت پر کوئی برے اثرات ہیں۔ ہم صرف اس بات پر پُر اعتماد ہیں کہ وہ یہاں ہیں۔
نینوپلاسٹک کا تجزیہ کرنے کے لیے زینگمئیسٹر اور ان کی ٹیم نے کپ میں پانی لیا اور باہر نمی کا چھڑکاؤ کیا اور کپ کو سوکھنے کے لیے چھوڑ دیا جس کے نتیجے میں نینو پارٹیکلز باقی محلول میں خارج ہوتے رہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
