
ایک نئی حیران کن تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاناما کے محفوظ کردہ برساتی جنگلات میں رہنے والے پرندوں کی کچھ اقسام 40 سال سے زائد کے عرصے میں 90 فی صد تک ہوگئی ہیں۔
محققین نے پاناما سٹی سے 15 میل کے فاصلے پر واقع 55 ہزار ایکڑ پر محیط پارک نیشنل سوبرینیا میں پرندوں کی طویل مدت کی آبادی کا مطالعہ کیا۔
یونیوسٹی آف اِلینوائے کے محققین نے 1977 سے 2020 کے درمیان نیشنل پارک میں کیے جانے والے سالانہ برڈ سروے سے ڈیٹا لیا۔
مطالعے میں انہوں دیکھا کہ پرندوں کی 57 اقسام میں سے 35 کی تعداد مین نصف یا اس سے زیادہ کمی آئی ہے، جبکہ نو اقسام میں 90 فی صد یا اس سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
محققین نے تعداد میں اس کمی کے حقیقی سبب کا تعین تو نہیں کیا لیکن انہوں نے اس کو تشویش ناک رجحان قرار دیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ ممکنہ وجوہات -جیسے کہ برسات کی بدلتی مقدار، غذا کی دستیابی اور نسل کی افزائش کی شرح- کا تعلق شاید موسمیاتی تغیر سے ہو سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف اِلینوائے کے ڈیپارٹمنٹ آف نچرل ریسورسز اینڈ انوائرنمنٹل سائنسز کے ہینری پولک، جو تحقیق کے مصنف بھی ہیں، کا کہنا تھا کہ یہ بہت حیران کن ہے۔
شریک مصنف جیف براؤن، جنہوں نے پارک نیشنل سوبیرینیا میں 30 سال سے زائد عرصے تک پرندوں پر تحقیق کی، نے ان نتائج کو تشویش ناک قرار دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News