
روس کے ریاستی میڈیا ذرائع کے مطابق اسپیس پروگرام کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ماسکو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے باہر نکال جائے گا۔
روس کی جانب سے یہ فیصلہ یوکرین پر حملہ کرنے کے نتیجے میں عائد ہونے والی پابندیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
روسی خبر رساں اداروں کے مطابق روسکوسموس جنرل ڈائریکٹر ڈِمِیٹری روگوزِن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ فیصلہ پہلے ہی لیا جا چکا ہے، ہم عوامی سطح پر اس کے متعلق بات کرنے کے پابند نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ اپنے فرائض کے حساب سے روس صرف اپنے شراکت داروں کو انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں تعاون ختم کرنے کے حوالے سے ایک سال کے نوٹس پر مطلع کریں گے۔
روگوزِن نے اس ماہ کے شروع میں روسی خلائی انڈسٹری پر امریکا، یورپی یونین اور کینیڈا کی جانب سے عائد کی گئی پابندیاں نہ ہٹانے ہر روس کے مشن کو ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔
مدار میں موجود یہ تحقیقی اسپیس اسٹیشن اب تک ایسی خاص جگہ تھی جہاں امریکا اور روس کے درمیان تعاون جاری تھی۔
لیکن روس کی جانب سے فروری میں یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے اس مشترکہ خلائی تحقیق کو نقصان پہنچا ہے۔
گزشتہ بدھ کو تین امریکی اور ایک اطالوی خلاء باز اسپیس اسٹیشن میں پہنچے ہیں۔ ان سے پہلے وہاں تین اور امریکی، تین روسی اور ایک جرمن خلاء باز موجود تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News