Advertisement
Advertisement
Advertisement

تیزی سے پھیلتا بلیک ہول دریافت

Now Reading:

تیزی سے پھیلتا بلیک ہول دریافت

ماہرینِ فلکیات نے کائنات کے ابتداء میں ایک تیزی سے بڑھتے بلیک ہول کی شناخت کی ہے جس کو نوجوان ستارہ ساز کہکشاؤں اور پہلے سُپر میسو بلیک ہولز کے درمیان اہم مفقود کڑی سمجھا جاتا ہے۔

ماہرینِ فلکیات نے اس دریافت کے لیے ناسا کی ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ کا ڈیٹا استعمال کیا۔

اب تک بلا، جس کا نام GNz7q ہے، آسمان کے ایسے حصے میں چُھپی ہوئی تھی جس کا اب تک سب سے زیادہ مطالعہ کیا جا چکا ہے، جس کو GOODS-Northفیلڈ کا ہے۔

سروے کے لیے ہبل میں نصب ایڈوانسڈ کیمرا سے آنے والے آرکائیول ہبل ڈیٹا کی مدد سے ٹیم نے GNz7q کے متعلق اس بات کا تعین کیا کہ یہ بِگ بینگ کے 75 کروڑ سال بعد وجود میں آیا۔

ٹیم کو یہ شواہد ملے کے GNz7q ایک نوتشکیل بلیک ہول ہے۔ ہبل کو الٹرا وائلٹ اور انفرا ریڈ روشنی کا ایک ٹھوس ذریعہ ملا۔

Advertisement

ان روشنیوں کا اخراج کہکشاؤں سے نہیں بلکہ اس کا تعلق ان مٹیریلز سے متوقع ہے جو بلیک ہول میں گِرتے ہیں۔

تیزی سے بڑے بلیک ہولز کی غبار آلود، ابتدائی ستارہ ساز کہکشاؤں میں موجودگی کی پیشگوئی نطریات اور کمپیوٹر سِمیولیشنز میں تو کی گئی تھی لیکن اس کا مشاہدہ اب تک نہیں ہوا تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستان میں آج رات مکمل چاند گرہن کا دلکش نظارہ ہوگا
پاکستان کی لوکل موبائل فیکٹریز نے تاریخ رقم کر دی، ایک ماہ میں 36 لاکھ موبائلز تیار
اوپن اے آئی چیٹ جی پی ٹی نے اہم فیچرز متعارف کروا دیے
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
واٹس ایپ کا نیا فیچر؛ اب نمبر کے بغیر بھی چیٹ ممکن ہوگی
دنیا بھر میں چیٹ جی پی ٹی سروس متاثر
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر