مصنوعی بصارت حقیقت کا روپ دھارنے کے قریب ہے۔ سائنس دانوں نے ایک ایسی برقی آنکھ بنائی جس کو مائیکرو بوٹس کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو نابینا افراد کی مدد بھی کرسکے گا۔
جورجیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے ایک عمودی اسٹیکنگ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے ایک ڈیوائس بنائی ہے جو مائیکرو سطحوں پر کام کرے گی۔
محققین کی ٹیم، جس کی رہنمائی فزکس کے اسسٹنٹ پروفیسر سِڈونگ لی نے کی، کا مقصد ایک مائیکرو اسکیل کیمرا بنانا تھا جو چھوٹے روبوٹس کی آنکھوں کے طور پر کام کر سکے اور ان جگہوں پر رسائی حاصل کر سکے جہاں تک انسانوں اور بڑے روبوٹس کی رسائی نہیں ہوتی۔
ٹیم کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ہی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے نابینا افراد میں بینائی لائی جا سکتی ہے یا کلر بلائنڈ افراد میں رنگوں کو احساس بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
اس ڈیوائس میں سائنتھیٹک طریقوں کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ بائیو کیمیکل عمل کی نقل کی جا سکے جس کی وجہ سے انسان دیکھ پاتے ہیں، یہ مائیکرو اسکیل روبوٹ کیمرا کی جانب ایک قدم ہے۔
پروفیسر لی کے مطابق یہ پرانے جنریشن کی ڈیوائسز کے مقبلے میں رنگ کا بہتر احساس دِلاتے ہیں اور یہ بصارت کا سب سے اہم فنکشن ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
