ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہےکہ وہ لوگ جو دیہی علاقوں میں بڑے ہوتے ہیں ان میں سمت کا تعین کرنے کی حس ان لوگوں سے بہتر ہوتی ہے جو شہروں میں رہتے ہیں، بالخصوص وہ شہر جن کے نقشے خانوں کی صوت میں بنے ہوتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ شاید اس وجہ ہو سکتا ہے کہ مضافاتی علاقوں میں سڑکوں کے نقوش بے ترتیب ہوتے ہیں جو مؤثر انداز میں دماغ کی تربیت کرتے ہیں جو اطراف کو یاد کرنے اور سمت کا تعین کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
فرانس اور لندن کے سائنس دانوں نے 38 ممالک کے قریب 4 لاکھ افراد کو ان کے مکان کے سمت کا تعین کے حوالے سے آزمایا۔
اس کے لیے انہوں سی ہیرو کوئسٹ نامی ویڈیو گیم کا استعمال کیا۔
اس موبائل گیم، ڈیمینشیا کے متعلق تحقیق میں مدد کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی، میں ایک ورچوئل کشتی کو مخصوص راستوں پر چلانا ہوتا ہے جس کے لیے کھلاڑیوں کو وہ راستہ یاد کرنا ہوتا ہے۔
تحقیق کے مصنفین کو معلوم ہوا کہ وہ افراد جو خانہ نما نقش پر بنے ہوئے شہر میں رہنے والے تھے، انہوں نے گرِڈ جیسے لے آؤٹ کے گیم لیولز میں بہتر کارکردگی دِکھائی۔
البتہ وہ لوگ جن کا تعلق مضافاتی علاقوں سے تھا وہ ان راستوں میں رہنمائی کرنے مین بہتر تھے۔
محققین نے کہا کہ زیادہ بے ترتیب راستوں مین رہنا بہتر مکانی رہنمائی کا ایک اشارہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
