
جدید عسکری آپریشنز میں، آیا وہ جنگ ہو، طبی ہو یا آفات سے نمٹنا ہو، پیچیدہ اور مشکل فیصلوں کے فوری لیے جانے کی ضرورت ہوتی ہے اور مصنوعی ذہانت کو ان فیصلوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ڈیفینس ایڈوانس ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی(DARPA) نے ایک نیا پروگرام لانچ کیا ہے جس کا مقصد فیصلہ سازی کے عمل میں مصنوعی ذہانت کو متعارف کرانا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ حقیقی دنیا کی ایمرجینسی کی صورت حال میں اس چیز کی ضرورت ہوسکتی ہے کہ اس بات کا انتخاب کیا جائے کہ کس کو مدد کی ضرورت ہے اور کس کو نہیں۔ اس کے متعلق جواب ہمیشہ واضح نہیں ہوتا اور لوگوں میں عمل کے حوالے سے اختلاف ہو جاتا ہے۔ مصنوعی ذہانت اس میں تیزی سے فیصلہ کرے گی۔
DARPA کے تازہ ترین اقدام، جس کو’In the Moment‘ کا نام دیا گیا ہے، میں نئی ٹیکنالوجی شامل کی جائے گی جو مشکل صورتوں میں مشکل فیصلے لے سکے گی۔
ان فیصلوں کے لیے براہ راست ڈیٹا کے تجزیے کا استعمال کیا جائے گا جیسے کہ ادوایات کی دستیابی اور بڑے پیمانے پر زخمیوں میں مریضوں کی حالت وغیرہ۔
یہ اقدام امریکی ملٹری کے انسانی غلطیوں کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر بڑھتا جھکاؤ کے پیشِ نظر لیا گیا ہے، جس میں DARPA کا کہنا یہ کہ فیصلہ سازی سے انسان کی جانبداری کا نکالا جانا زندگیوں کو بچائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News