
جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے اپنے مکمل فعال ہونے کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھا لیا ہے۔
10 ارب ڈالرز کی لاگت سے بنائی گئی ہبل ٹیلی اسکوپ کی جانشین اب پوری طرح سے فوکس ہے اور ترتیب دی جا چکی ہے۔
روشنی باقاعدگی سے اس کے آئینوں پر منعکس ہو رہی ہے تاکہ اس کے تمام چار آلات میں صاف اور واضح تصویر بن سکے۔
اب بس یہ دیکھنا باقی رہ گیا ہے کہ اس کے تمام آلات کی تنصیب باقاعدگی سے ہوئی ہے کہ نہیں یعنی وہ اپنا ڈیٹا ویسے بھیج رہے ہیں یا نہیں جیسے سمجھا جا رہا ہے اور توقع کی جارہی ہے۔
اس معاملے میں دو مہینے اور لگیں گے۔
ایک بار یہ اس کسوٹی پر پورا اتر جائے، جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ اپنی ہر منظر کشی سے ہمیں حیران کرنے کے لیے تیار ہوگی جس طرح سے گزشتہ 30 سالوں سے ہبل ٹیلی اسکوپ ہمیں حیران کرتی آئی ہے۔
یورپی اسپیس ایجنسی کے سینئر سائنس ایڈوائزر پروفیسر مارک مک کورین کا کہنا تھا کہ ہم ٹیلی اسکوپ کی ترتیب کے مرحلے کے آخر میں پہنچ چکے ہیں۔ ہم نے انتہائی فوکس والی تصاویر پیش کی ہیں۔
جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کو گزشتہ برس کرسمس کے دن خلاء میں بھیجا گیا تھا اور اب وہ زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر دور اپنے متعین کردہ مدار میں موجود ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News